نتیش حکومت میں زہریلی شراب کا قہر، مظفر پور میں 6 سے زائد افراد کی موت معاملہ میں 2 کیس درج، 33 نامزد
مظفر پور کے روپولی میں زہریلی شراب سے ہوئی اموات کو لے کر درج ایف آئی آر میں 20 لوگوں کو، جب کہ سیوڑی میں ہوئی اموات کے لیے درج الگ ایف آئی آر میں 13 لوگوں کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔
بہار کے مظفر پور ضلع میں گزشتہ ہفتہ زہریلی شراب پینے سے نصف درجن لوگوں کی موت کے معاملے میں دو الگ الگ معاملے درج کرائے گئے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ کئی لوگوں کو حراست میں لے کر پولیس پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ پولیس کے ایک افسر نے پیر کے روز بتایا کہ اتوار کو سریا تھانہ کے معطل تھانہ انچارج کمال الدین کے بیان پر دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق روپولی میں ہوئی اموات کو لے کر درج ایف آئی آر میں 20 کو نامزد اور دیگر نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ جب کہ سیوڑی میں ہوئی اموات کے لیے الگ درج ایف آئی آر میں 13 لوگوں کو نامزد اور دیگر نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔
ایس ڈی پی او راجیش شرما نے بتایا کہ دو الگ الگ درج ایف آئی آر کے تعلق سے اب تک چھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دیگر ملزمین کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپہ ماری کی جا رہی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔
اس درمیان ان علاقوں میں پولیس کے ذریعہ شراب کاروبار کو لے کر لگاتار چھاپہ ماری ہو رہی ہے۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ اب بھی کئی متاثرہ لوگوں کا علاج چل رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ پنچایت الیکشن میں ایک امیدوار کے فتحیاب ہونے کے بعد شراب پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں کئی لوگوں نے شراب پی تھی۔ اس کے بعد لوگوں کی طبیعت خراب ہونے لگی تھی۔ جائے واقعہ سے پولیس نے شراب کی بوتلیں اور کچھ ہومیوپیتھک دوائیں بھی برآمد کی تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔