زہریلی ہوا کا ستم برقرار، جہانگیر پوری میں اے کیو آئی پہنچا 999، دہلی سمیت کئی ریاستوں میں چھایا ہلکا کہرا
دہلی میں منگل کو تقریباً تمام مقامات پر اے کیو آئی 300 سے اوپر 'انتہائی خراب' درج کیا گیا۔ این سی آر کے شہروں میں بھی ہوا کے معیار میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، جبکہ جہانگیر پوری میں یہ 999 تک پہنچ گیا
دم گھونٹنے والی فضا میں سانس لیتی دہلی کے کئی علاقے بدھ کو بھی ریڈ زون میں پہنچ گئے۔ منگل کو تقریباً 29 علاقے اسی خطرناک زمرے میں تھے۔ رپورٹ کے مطابق صبح 7 بجے جہانگیر پوری کا اے کیو آئی 999 ریکارڈ کیا گیا۔ منگل کو تقریباً تمام علاقوں میں اے کیو آئی 300 سے اوپر یعنی 'انتہائی خراب' درج کیا گیا، جبکہ 8 علاقے ایسے تھے جہاں اے کیو آئی 200 سے 300 کے درمیان یعنی 'خراب' زمرے میں رہا۔
مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق دہلی کا اے کیو آئی 334 رہا، جس میں پیر کے مقابلے 18 پوائنٹس کی کمی درج کی گئی۔ ایک دن قبل اتنے ہی پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔ این سی آر کے شہروں میں بھی یہ اُتار چڑھاؤ جاری ہے۔ ایئر کوالیٹی وارننگ سسٹم کے مطابق اگلے چھ دنوں کے دوران ہوا کی رفتار 8 سے 10 کلومیٹر فی گھنٹے سے نیچے رہے گی۔ موسمی حالات بھی ناموافق ہیں۔ اے کیو آئی 300 سے اوپر 'خراب زمرے' میں ہی برقرار رہنے کا امکان ہے۔
وہیں دہلی-این سی آر اور آس پاس کے علاقوں میں ٹھنڈ نے دستک دے دی ہے۔ رات سے ہی کئی علاقوں میں کہرا چھایا ہوا ہے۔ لوگوں کو ہلکی ہلکی ٹھنڈ کا احساس ہونے لگا ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب، لدھیانہ اور بھٹنڈا میں بھی رات کے وقت کہرے کی چادر دیکھی گئی۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق آسام کے کچھ علاقوں میں بھی صبح میں کہرے کا احساس لوگوں کو ہوا جبکہ بہار میں بھی گاؤں سے لے کر شہروں تک صبح کے وقت کہرا چھایا ہوا تھا۔ اتر پردیش اور دیگر میدانی ریاستوں میں بھی صبح میں کہرا چھایا رہا۔
آئی ایم ڈی کے مطابق خلیج بنگال میں اس وقت تیز ہواؤں کے داخلے کے لیے بہتر حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ حالانکہ سردی کے موسم کی شروعات کا کوئی سرکاری اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔ یہاں رات کے وقت درجہ حرارت میں تھوڑی گراوٹ ضرور دیکھی گئی ہے۔ علی پور واقع محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ہمالیائی علاقہ (شمال) اور بنگال کے گنگا علاقے (جنوب) میں رات کا درجہ حرارت دو سے تین ڈگری تک گر سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔