’نریندر مودی ہوں یا کوئی اور، کاروباریوں کے مطالبات ماننا پڑیں گے‘ وزیر اعظم کے بھائی کی صدائے احتجاج

وزیر اعظم نریندر مودی کے بھائی پرہلاد مودی نے کہا کہ وہ ملک کے 6.50 لاکھ راشن دکانداروں کی نمائندگی کرتے ہیں، کاروباریوں کو جی ایس ٹی اس وقت تک ادا نہیں کرنا چاہیئے جب تک ان کے مطالبات قبول نہیں ہوتے

پرہلاد مودی / ٹوئٹر
پرہلاد مودی / ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: وزیر اعظم نریندر مودی کے بھائی نے اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کر رہے کاروباریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ پرہلاد مودی نے کہا کہ جب تک مطالبات قبول نہیں کئے جاتے، کاروباریوں کو جی ایس ٹی (گُڈس اینڈ سروسز ٹیکس) ادا کرنا بند کر دینا چاہیئے۔

پرہلاد مودی نے صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی ہوں یا کوئی اور، انہیں آپ کی سننا پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ملک بھر کے 6.50 لاکھ راشن دکانداروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ پرہلاد مودی آل انڈیا فیر شاپ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ہیں۔ انہوں نے کاروباریوں سے کہا کہ وہ اپنے مطالبات قبول کرانے کے لئے مہاراشٹر حکومت اور مرکزی حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ تیز کریں تاکہ پیغام وہاں تک پہنچ سکے۔


مہاراشٹر کے تھانے میں کاروباریوں کے احتجاج کے دوران پرہلاد مودی نے کہا کہ احتجاج ایسا ہونا چاہیئے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور وزیر اعظم نریندر مودی خود آپ کے دروازے تک آئیں۔ پرہلاد نے کہا، ’’پہلے کاروباری مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کو اپنے مطالبات کے حوالہ سے خط لکھیں کہ ہم مطالبات پورے ہونے تک جی ایس ٹی ادا نہیں کریں گے۔ ہم جمہوریت میں ہیں، غلامی میں نہیں ہیں۔‘‘

پرہلاد مودی نے تھانے ضلع میں ان کاروباریوں سے ملاقات کی جو کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے سبب پریشانیوں سے دو چار ہیں۔ الہاس نگر، امبرناتھ سمیت کئی مقامات پر کاروباریوں نے ان سے ملاقات کے دوران کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اصولوں کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف جو مقدمات درج کئے گئے ہیں، انہیں واپس لیا جانا چاہیئے۔ کاروباری پہلے ہی کام دھندہ نہ ہونے سے پریشان ہیں۔ آن لائن شاپنگ کے سبب ان کا دھندہ چوپٹ ہو چکا ہے۔ ممبئی کے مضافات میں جینس واشنگ یونٹ کو دوبارہ بحال کرنے کا بھی پرہلاد مودی سے مطالبہ کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Jul 2021, 9:47 AM