مودی کے 4.5 سال کے بیرونی دوروں کا خرچ 2000 کروڑ روپے

وزیر اعظم مودی کے گزشتہ ساڑھے چار سالوں کے بیرونی دوروں پر 2 ہزار کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں، پارلیمنٹ میں اس کا اعتراف خود وزارت خارجہ نے کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نریندر مودی نے جب سے ملک کی وزیر عظمیٰ کو سنبھالا ہے تبھی سے وہ اپنے بیرونی دوروں کو لے کر زیر بحث رہے۔ وزیر اعظم بننے کے بعد سے وزیر اعظم مودی اب تک 84 بیرونی دورے کر چکے ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے لگاتار بیرونی دوروں پر رہنے کو لے کر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ ان دوروں پر ہونے والے خرچوں کو لے کر بھی سوال اٹھتے رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں کئی بار دفتر وزیر اعظم سے پی ایم کے بیرونی دوروں کی معلومات مانگے جانے پر بھی دینے سے انکار کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اب خود مودی حکومت کی وزارت خارجہ نے معلومات دی ہے کہ وزیر اعظم مودی کے بیرونی دوروں پر ملک کو 2 ہزار کا چونا لگ چکا ہے۔

نیوز ویب سائٹ ’دی کوئنٹ‘ کے مطابق مرکزی وزیر مملکت برائے خارجہ وی کے سنگھ نے پارلیمنٹ کو معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے چار کے دوران وزیر اعظم مودی کے بیرونی دوروں پر 28 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے جو تقریباً 2 ہزار کروڑ ہوتے ہیں۔ وزارت کے مطابق اس دورانیہ میں مودی نے 84 بیرونی دورے کئے ہیں۔ وزیر مملکت برائے خارجہ نے ایک پارلیمنٹ میں مودی کے بیرونی دوروں کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں یہ معلومات دی۔

غور طلب ہے کہ گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران وزیر اعظم مودی نے اپنے 84 بیرونی دوروں کے دوران دنیا کے تمام بڑے رہنماؤں سے ملاقات کی اور تقریباً سبھی بڑھے ممالک کا وہ دورہ کر چکے ہیں۔ ان میں امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سابق صدر بارک اوباما، روسی صدر ولادیمیر پوتن، چین کے صدر شی جنپنگ، فرانس کے سابق صدر فرانسوا اولاند، اسرائیلی پی ایم اور جاپان کے پی ایم شنجو آبے شامل ہیں۔

اس دوران وزیر اعظم مودی اپنے مسلسل دوروں کے لئے تنازعات میں بھی گھرے۔ ان میں 2016 میں نوٹ بندی کے فوری بعد ان کی جانب سے کیا گیا جاپان کا دورہ کافی اہم ہے۔ جس وقت نوٹ بندی کے بعد ملک بھر کے لوگ بینکوں اور اے ٹی ایم کے باہر قطار لگا کر کھڑے تھے اور پریشان حال تھے، اس وقت مودی بیرونی دورے پر نکل گئے تھے۔ کئی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ہی عام لوگ بھی مودی کے اس دورے پر سوال اٹھا رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔