منی پور میں تشدد کم ہونے کا پی ایم مودی کا دعویٰ حقیقت کے بالکل برعکس: جے رام رمیش

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کومنی پور میں دو تہائی سے زائد ووٹ ملے اور 15 مہینوں میں ہی منی پور جلنے لگا۔ پی ایم آج تک وہاں نہیں گئے۔

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے آج منی پور کے بارے میں یہ دعویٰ کیا کہ وہاں تشدد کم ہو رہا ہے اور حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ ان کے اس بیان پر کانگریس نے سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس کے رکن راجیہ سبھا و جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پی ایم مودی کا منی پور میں تشدد کم ہونے کا دعویٰ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔ وہ آج تک منی پور نہیں گئے، انہیں منی پور پر راجیہ سبھا میں بولنے پر مجبور ہونا پڑا۔

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی اتحادی  پارٹیوں کو منی پور میں دو تہائی سے زائد ووٹ ملے اور15 مہینوں میں ہی منی پور جلنے لگا۔ پی ایم آج تک وہاں نہیں گئے۔ یہ ایک منصوبہ بند سازش تھی۔ کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ آج سے پہلے پی ایم نے منی پور پر ایک لفظ بھی نہیں کہا تھا۔ آج انہیں بولنے پر مجبور کیا گیا۔ صدر کے خطاب میں منی پور کا زیادہ ذکر نہیں تھا۔ یکم جولائی کو اندرون منی پور کے ایم پی بیمول اکوئی جام نے بھی کہا کہ منی پور کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔


رکن راجیہ سبھا جے رام رمیش نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو پی ایم کی طرف سے بار بار بولے جانے والے جھوٹ کی تردید کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ جب اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا تب پی ایم مودی نے منی پور کے بارے میں کچھ باتیں کہیں۔ انہوں نے جو دعویٰ کیا وہ حقیقت سے بالکل برعکس ہے۔ آج بھی منی پور کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ پی ایم منی پور کا دورہ کیوں نہیں کر رہے ہیں۔ یہ کیا منافقت ہے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔