25 لاکھ کا قلم اور 15 لاکھ کا سوٹ استعمال کرنے والے پی ایم مودی غریب ہونے کا ڈرامہ کرتے ہیں! سنجے راؤت
سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی 20 ہزار کروڑ کے ہوائی جہاز میں سفر کرتے ہیں، ان کا ایک بھی دوست چائے بیچنے والا نہیں ہے بلکہ سبھی ارب پتی ہیں۔
’’بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اپنے کارکنوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عام لوگوں کے درمیان جاتے ہوئے سادگی اپنائیں۔ مہنگی گھڑیوں اور کاروں کا استعمال نہ کریں۔ لیکن جے پی نڈا کا یہ مشورہ وزیر اعظم مودی پر لاگو نہیں ہوتا ہے۔ پی ایم مودی اپنے جیب میں جو قلم رکھتے ہیں اس کی قیمت 25 لاکھ روپے ہے۔ ان کا سوٹ 15 لاکھ روپے کا ہے۔ مودی کا سب ٹھاٹ باٹ امیروں کا ہے۔ گزشتہ 70 سالوں میں ملک کے کسی بھی وزیر اعظم نے اس قدر امیری کے ٹھاٹ نہیں رکھے۔‘‘ یہ باتیں شیو سینا یو بی ٹی کے ممبر پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہی ہیں۔ وہ جمعرات (22 فروری) کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سنجے راؤت نے کہا کہ ’’بی جے پی کے 100 فیصد لیڈروں کے ہاتھوں میں مہنگی گھڑیاں ہیں۔ جب کہ 90 فیصد لیڈران و کارکنان لگژری گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔ مگر اب نہ صرف مہاراشٹر بلکہ ملک کے لوگوں نے طے کر لیا ہے کہ ان کے مہنگے سوٹ اور مہنگی گھڑیاں اتارنے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے دور میں 7000 کروڑ کا انتخابی بانڈ گھوٹالہ ہوا۔ پی ایم کیئر فنڈ میں بدعنوانی ہوئی، اس لیے جے پی نڈا مہاراشٹر میں آ کر گیان نہ بانٹیں۔‘‘
دیوندر فڈنویس کے اس بیان پر کہ کسی کا بھی باپ آ جائے، ممبئی مہاراشٹر سے علاحدہ نہیں ہوگی، پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سنجے راؤت نے سوال کیا کہ ’’بی جے پی کو اپنے باپ کا پتہ ہے کیا؟ بی جے پی کے اب 10 باپ ہو گئے ہیں۔ انہیں ’کھوکے والے باپ‘ (ایکناتھ شندے کے ساتھ بغاوت کرنے والے) لے کر سیاست کرنی پڑتی ہے۔ ایکناتھ شندے و اجیت پوار بی جے پی کے باپ ہیں۔ جبکہ شیوسینا کا ایک ہی باپ ہے اور وہ یعنی بالا صاحب ٹھاکرے۔ اس لیے ہم بے خوف ہو کر لوگوں کے درمیان جاتے ہیں۔‘‘
سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ریاست میں ’مہانند‘ ڈیری کا کام کاج اب گجرات سے چلایا جائے گا۔ مہانند کے چیئرمین رادھا کرشن ویکھے پاٹل ان کے سگے بہنوئی تھے۔ یہ ریاستی حکومت ایک ڈیری نہیں چلا سکتی۔ جبکہ شوگر لابی والوں کی تمام ڈیریاں خوب اچھی طرح چل رہی ہیں۔ ریاستی حکومت نے گوریگاؤں میں پرائم لوکیشن پر واقع مہانندا ڈیری کی زمین کو 50 کروڑ روپے میں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ زمین اڈانی کو دینے کا منصوبہ ہے۔ دیویندر فڈنویس، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار یہ ممبئی کا سودا کرنے نکلے ہیں۔ مہاراشٹر میں رہ کر یہ لوگ ریاستی اداروں کو گجرات میں جانے کی مخالفت تک نہیں کر رہے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔