پی ایم مودی نے اجمیر شریف درگاہ کے لیے بھیجی چادر، سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ دی جانکاری
بی جے پی اقلیتی محاذ کے اراکین یہ چادر لے کر اجمیر شریف جائیں گے اور 13 جنوری کو خواجہ معین الدین چشتی کی درگاہ پر چڑھائیں گے۔
اجمیر شریف درگاہ گنگا جمنی تہذیب اور اتحاد کی بہترین مثال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ اس درگاہ کی زیارت کرنے پہنچتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی گزشتہ کئی سالوں سے خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے موقع پر یہاں چادر چڑھاتے رہے ہیں۔ اس سال بھی انھوں نے چادر مسلم وفد کے حوالے کر دی ہے جو 13 جنوری کو اجمیر شریف درگاہ پر چڑھایا جائے گا۔
پی ایم مودی نے خود اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جانکاری دی ہے اور کچھ تصویریں بھی شیئر کی ہیں۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مسلم طبقہ کے ایک وفد سے ملاقات کی۔ اس دوران میں نے ایک مقدس چادر انھیں پیش کی جو حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے موقع پر اجمیر شریف درگاہ پر چڑھائی جائے گی۔‘‘ جو تصویریں پی ایم مودی نے شیئر کی ہیں ان میں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اسمرتی ایرانی اور دہلی حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثر جہاں بھی دکھائی دے رہی ہیں۔
دراصل پی ایم مودی نے اجمیر شریف درگاہ پر چڑھانے کے لیے چادر بی جے پی اقلیتی محاذ کے حوالے کی ہے۔ اقلیتی محاذ کے اراکین اس چادر کو 13 جنوری کی دوپہر اجمیر شریف درگاہ میں پیش کر سکتے ہیں۔ پی ایم مودی نے آج اقلیتی محاذ کے جن اراکین کو یہ چادر حوالے کی ہے ان میں بی جے پی اقلیتی محاذ کے صدر جمال صدیقی اور بی جے پی قومی نائب صدر طارق منصور شامل ہیں۔ ان کے ساتھ کچھ دیگر مسلم لیڈران بھی اجمیر شریف درگاہ جائیں گے۔
واضح رہے کہ اجمیر شریف درگاہ پر اس سال خواجہ معین الدین چشتی کا 812واں عرس منایا جا رہا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی لوگوں کی بڑی بھیڑ اجمیر شریف درگاہ میں جمع ہوئی ہے۔ 8 جنوری کو درگاہ کے بلند دروازے پر جھنڈا چڑھانے کی رسم کے ساتھ ہی ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی یہاں آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان سے بھی تقریباً 500 زائرین اجمیر شریف پہنچ رہے ہیں جس کے پیش نظر سیکورٹی کے خاص انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ پاکستانی زائرین 13 جنوری تک اجمیر شریف پہنچیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔