پی ایم مودی کی ریلی میں انجینئرنگ اسٹوڈنٹس نے فروخت کیا ’مودی پکوڑا‘

چنڈی گڑھ میں وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی امیدوار کرن کھیر کی حمایت میں ریلی کرنے پہنچے تھے جہاں کچھ اسٹوڈنٹس نے ’مودی پکوڑا‘ فروخت کرنا شروع کر دیا۔ پولس نے ان اسٹوڈنٹ کو فوراً حراست میں لے لیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ سال جنوری میں روزگار کے سوال پر پی ایم مودی نے کہا تھا کہ لوگ پکوڑا فروخت کر کے ایک دن میں 200 روپے کما رہے ہیں اور انھیں بے روزگار نہیں مانا جا سکتا۔ ان کے اس بیان کو لے کر ایک بار پھر اسٹوڈنٹس نے احتجاج درج کیا ہے۔ معاملہ منگل کا ہے جب چنڈی گڑھ میں پی ایم مودی ریلی کرنے گئے تھے۔ وہاں انجینئرنگ، بی اے اور ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کر چکے اسٹوڈنٹس ’مودی پکوڑا‘ فروخت کر اپنا احتجاج ظاہر کرنے لگے۔

پی ایم مودی کی ریلی میں انجینئرنگ اسٹوڈنٹس نے فروخت کیا ’مودی پکوڑا‘

خبروں کے مطابق چنڈی گڑھ میں منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی یہاں کی بی جے پی امیدوار کرن کھیر کی حمایت میں ریلی کرنے پہنچے تھے۔ یہاں ان کے احتجاج میں کچھ طلبا ان کی ریلی کی جگہ پر پکوڑے فروخت کر رہے تھے۔ جیسے ہی اس کی خبر پولس کو ملی، آناً فاناً میں وہ پہنچے اور پکوڑا فروخت کر رہے تقریباً 10 سے 12 بچوں کو حراست میں لے لیا۔ حالانکہ پولس نے پی ایم کی ریلی ختم ہونے کے بعد انھیں آزاد کر دیا۔ سیکٹر 34 کے تھانہ انچارج نے بتایا کہ ان طلبا کو پولس نے احتیاطاً حراست میں لیا تھا۔


پکوڑے فروخت کر رہے اسٹوڈنٹس نے میڈیا سے کہا کہ ’’ہم یہاں پکوڑا منصوبہ کے تحت نئے روزگار دینے کے لیے مودی جی کا استقبال کرنے کے لیے آئے ہیں۔ ہم پی ایم مودی کی ریلی میں پکوڑا فروخت کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ جان سکیں کہ تعلیم یافتہ نوجوان کے لیے پکوڑا فروخت کرنا کتنا عظیم ہے۔‘‘

حقیقت تو یہ ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق روزگار دینے کے معاملے میں مودی حکومت پوری طرح سے فیل رہی ہے۔ آج ملک میں کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں اور حکومت سے پوچھ رہے ہیں کہ ہر سال 2 کروڑ ملازمت دینے کے وعدے کا کیا ہوا؟ روزگار دینا تو دور 2014 سے اب تک کئی لاکھ لوگ اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کی رپورٹ کے مطابق ملک میں مرد ملازموں کی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ اس دوران تقریباً 3.2 کروڑ غیر مستقل مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، سال 18-2017 میں تو بے روزگاری کی سطح 45 سال کے ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔ سی ایم آئی ای کی جنوری میں جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2018 میں تقریباً 1.1 کروڑ لوگ بے روزگار ہو گئے۔


غور طلب ہے کہ پی ایم مودی کے پکوڑا والے بیان کی اپوزیشن نے پہلے ہی سخت تنقید کی تھی اور ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر بھی خوب ٹرول ہوا تھا۔ اس معاملے پر کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا تھا ’’یہ بہت تکلیف دینے والی بات ہے کہ پی ایم مودی ’میک اِن انڈیا‘ اور ’اسٹارٹ اَپ انڈیا‘ جیسے منصوبوں کی بات کرتے ہیں اور ملک کے نوجوانوں کو پکوڑا فروخت کرنے کی صلاح دیتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔