'پی ایم مودی میں میزورم جانے کی ہمت نہیں'، ووٹ مانگنے کے لیے ویڈیو جاری کرنے پر کانگریس کا طنز

کانگریس نے وزیر اعظم مودی پر اس بات پر طنز کیا کہ انہوں نے ووٹ مانگنے کے لیے میزورم کا دورہ نہیں کیا۔ پارٹی نے ایک ویڈیو جاری کی اور کہا کہ ان میں خوف کی وجہ سے ریاست کا دورہ کرنے کی ہمت نہیں ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم میں چند گھنٹوں کے لیے بھی میزورم کا دورہ کرنے کی ہمت نہیں تھی اور انہوں نے منی پور کا دورہ کرنے میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے تنقید کے خوف سے اپنا دورہ منسوخ کر دیا، جو چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے ابل رہا ہے۔

کانگریس نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر اس بات پر طنز کیا کہ انہوں نے ووٹ مانگنے کے لیے میزورم کا دورہ نہیں کیا۔ پارٹی نے ایک ویڈیو جاری کی اور کہا کہ ان میں خوف کی وجہ سے ریاست کا دورہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اب تک تشدد سے متاثرہ منی پور کا دورہ نہ کرنے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ شمال مشرقی اور باقی ہندوستان کے لوگ حیران ہیں کہ ’وزیر اعظم کو اپنی خاموشی توڑنے کے لیے کیا کرنا پڑے گا؟‘


کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں پی ایم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، ’’وزیراعظم میں چند گھنٹوں کے لیے بھی میزورم جانے کی ہمت نہیں ہے اور انھوں نے اپنی ہچکچاہٹ کی وجہ سے تنقید کے خوف سے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ منی پور جانے کے لیے۔ جو چھ ماہ سے زیادہ عرصے سے ابل رہا ہے۔"

جے رام رمیش نے مزید کہا، ’’لیکن انہوں نے میزورم کے لیے انتخابی مہم کی ویڈیو جاری کی۔ منی پور، شمال مشرقی اور باقی ہندوستان کے لوگ حیران ہیں کہ آخر وزیر اعظم کو اپنی خاموشی توڑنے یا منی پور کے ایم پی اور ایم ایل ایز سے ملنے کتنا وقت لگے گا؟ کوئی خیال؟‘‘ 40 رکنی میزورم اسمبلی کے لیے آج (منگل) ووٹنگ ہو رہی ہے اور ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔


کانگریس لیڈر کا یہ تبصرہ وزیر اعظم کے میزورم کے لوگوں سے ایک ویڈیو بیان جاری کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں ان سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی گئی تھی۔ کانگریس تشدد سے متاثرہ منی پور کا دورہ نہ کرنے پر مودی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے، جہاں 3 مئی کو ذات پات کا تشدد ہوا تھا۔ شمال مشرقی ریاست میں اب تک سینکڑوں لوگ مارے جا چکے ہیں اور ہزاروں افراد ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔