پلاسٹک کی خراب بوتلوں سے تیار جیکٹ پہن کر پارلیمنٹ پہنچے پی ایم مودی، آئیے جانتے ہیں اس کی خوبیاں
انڈین آئل کارپوریشن نے ہر سال 10 کروڑ پی ای ٹی بوتلوں کو ری سائیکل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، ری سائیکل ہونے والی ان بوتلوں سے کپڑے بنائے جائیں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی آج جب پارلیمنٹ پہنچے تو کئی لوگوں کی نگاہیں ان کے جیکٹ پر مرکوز ہو گئیں۔ دراصل انھوں نے جو جیکٹ پہن رکھی تھی وہ پلاسٹک کی خراب بوتلوں کو ’ری سائیکل‘ کر کے تیار کی گئی ہے۔ گزشتہ پیر کے روز ہی بنگلورو میں ’انڈیا انرجی ویک‘ میں انڈین آئل کارپوریشن نے پی ایم مودی کو یہ جیکٹ بطور تحفہ پیش کیا تھا۔ کمپنی نے اسی طرح سے پلاسٹک کی خراب بوتلوں سے لباس بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اسے ’اَن بوٹلڈ‘ نام دیا گیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں وزیر اعظم مودی کی اس خاص جیکٹ کے بارے میں کچھ اہم باتیں۔
دراصل انڈین آئل کارپوریشن نے ہر سال 10 کروڑ پی ای ٹی بوتلوں کو ری سائیکل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ری سائیکل ہونے والی ان بوتلوں سے کپڑے بنائے جائیں گے۔ ٹرائل کے طور پر انڈین آئل کارپوریشن کے ماہرین نے جیکٹ تیار کی تھی جسے پی ایم مودی کو بطور تحفہ پیش کیا گیا۔ انڈین آئل کے مطابق ایک یونیفارم کو بنانے میں مجموعی طور پر 28 بوتلوں کو ری سائیکل کیا جاتا ہے۔ کمپنی کا منصوبہ ہے کہ ہر سال 10 کروڑ پی ای ٹی بوتلوں کو ری سائیکل کیا جائے تاکہ ماحولیات کے تحفظ میں مدد بھی ہو اور پانی کی بھی بچت ہو۔ قابل ذکر ہے کہ کاٹن کو رنگنے میں کثیر مقدار میں پانی کا استعمال کیا جاتا ہے جبکہ پالیسٹر کی ڈوپ ڈائنگ کی جاتی ہے۔ اس میں پانی کی ایک بوند کا بھی استعمال نہیں ہوتا ہے۔ آئی او سی کا منصوبہ پی ای ٹی بوتلوں کا استعمال کر کے مسلح افواج کے لیے نان-کامبیٹ یونیفارم بنانے کا بھی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ کپڑے پوری طرح سے گرین ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں۔ انھیں تیار کرنے کے لیے بوتلوں کو رہائشی علاقوں اور سمندر کنارے سے جمع کیا جاتا ہے۔ تیار کپڑوں پر ایک کیو آر کوڈ ہوتا ہے جسے اسکین کر کے اس کی پوری تاریخ کا پتہ کیا جا سکتا ہے۔ اتنا ہی نہیں، ٹی شرٹ اور شارٹس بنانے میں محض پانچ سے چھ خراب بوتلوں کا ہی استعمال ہوتا ہے۔ اگر پورے بازو کا شرٹ بنایا جائے تو اس کے لیے 10 بوتل، اور پینٹ بنانے میں 20 بوتل کا استعمال ہوتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔