’پی ایم کسان یوجنا‘ سے مستفید ہونے والے 21 لاکھ لوگوں سے ہوگی وصولی!

اتر پردیش میں پی ایم کسان یوجنا سے استفادہ کرنے والے 21 لاکھ کسانوں سے پیسوں کی ریکوری کی جائے گی، یوپی حکومت کا کہنا ہے کہ نااہل ہونے کے بعد بھی ان لوگوں نے اس منصوبہ کا فائدہ اٹھایا ہے۔

کسان، تصویر آئی اے این ایس
کسان، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں پی ایم کسان یوجنا سے استفادہ کرنے والے 21 لاکھ کسانوں سے پیسوں کی ریکوری کی جائے گی۔ یوپی حکومت کا کہنا ہے کہ نااہل ہونے کے بعد بھی ان لوگوں نے اس منصوبہ کا فائدہ اٹھایا ہے۔ ایسے میں ان کے بینک اکاؤنٹ سے پیسے ریکور کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس منصوبہ کے تحت کسانوں کو سالانہ 6 ہزار روپے کی معاشی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رقم کسانوں کے اکاؤنٹ میں 2-2 ہزار روپے کر کے 4 مہینے کے وقفے پر کسانوں کے اکاؤنٹ میں بھیجی جاتی ہے۔

یوپی کے وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی کا کہنا ہے کہ پی ایم کسان ندھی یوجنا کے تحت 21 لاکھ کسانوں کو فائدہ حاصل کرنے کے لیے نااہل پایا گیا ہے۔ ان کے بینک اکاؤنٹ میں پہلے سے ٹرانسفر پیسوں کو ضابطہ کے مطابق ریکور کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’نااہل کی لسٹ میں وہ کسان ہیں جو انکم ٹیکس دیتے ہیں، جن کے پاس کوئی زمین نہیں ہے یا شوہر-بیوی دونوں فائدہ اٹھا رہے ہیں۔‘‘ بتایا جاتا ہے کہ ہر کسان کو دیئے گئے 22-22 ہزار روپے کی وصولی کی جائے گی۔


وزیر زراعت نے کسانوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ پی ایم کسان یوجنا کے تحت بارہویں قسط پانے کے اہل ہونے کے لیے اپنی سبھی زمینوں کے دستاویزوں کو 9 ستمبر تک محکمہ زراعت کے پورٹل پر اَپلوڈ کر دیں۔ انھوں نے کہا کہ مرکز بارہویں قسط کسی بھی دن جاری کر سکتا ہے، لیکن اس کا فائدہ صرف ان کسانوں کو دیا جائے گا جنھوں نے 9 ستمبر تک زمینوں سے متعلق اپنے مصدقہ کاغذات پورٹل پر اَپلوڈ کیا ہوگا۔

سوریہ پرتاپ شاہی کا کہنا ہے کہ محکمہ زراعت و ریونیو تیزی سے دستاویزوں کے سرٹیفکیشن پر کام کر رہا ہے۔ 1.62 کسانوں کے 1.51 کروڑ کا ڈاٹا پہلے ہی اَپڈیٹ کیا جا چکا ہے۔ باقی (تقریباً) 11 لاکھ کسانوں کے ڈاٹا کا سرٹیفکیشن کیا جا رہا ہے۔ منصوبہ کے تحت اہل کسانوں کو تین یکساں قسطوں میں 6000 روپے سالانہ کی مالی امداد ملتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔