مہاراشٹر کے لیڈروں کو دھمکی آمیز فون معاملے میں کولکتہ سے پلاش بوس گرفتار
ممبئی: مہاراشٹر کے انسداد دہشت گرردی دستہ (اے ٹی ایس) نے حالیہ دنوں میں مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے، نیشنلسٹ کانگریس کے صدر شردپوار، ریاست کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ اور شیوسینا کے چیف ترجمان سنجے راوت کو دھمکی آمیز فون کرنے کے معاملہ میں کولکتہ کے باشندہ ایک جم انسٹرکٹر کو اتوار کو گرفتار کرلیا۔ اے ٹی ایس سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ اے ٹی ایس کے حکام اور کولکتہ پولیس نے مشترکہ مہم چلاکر خود کو داود ابراہیم گروہ کا رکن بتاکر ریاست کے چوٹی کے لیڈروں کو دھمکی دینے والے مغربی بنگال کے کولکتہ سے پلاش بوس کو گرفتار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسے ٹرانزٹ ریمانڈ پر کولکتہ سے ممبئی لایا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس مہم کو حکام کی ایک ٹیم نے انجام دیا۔ اس ٹیم کی قیادت اے ٹی ایس کے جوہو یونٹ کے پولیس انسپکٹر دیا نائک کر رہے تھے اور اس میں اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر دشرتھ وٹکر، سچن پاٹل اور سپاہی دھیرج رانے شامل تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ موصولہ اطلاع کی بنیاد پر اے ٹی ایس کی ٹیم نے کولکتہ پویس کی مدد سے احتیاط کے ساتھ مہم چلائی اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔ اس کے پاس سے دو موبائل فون، ایک ہندوستانی سم کارڈ اور تین انٹرنیشنل سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔
اے ٹی ایس کے افسران نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ اے ٹی ایس حکام کے مطابق ملزم سائنس میں گریجوئیٹ ہے اور پندرہ برس سے زیادہ وقت سے ممبئی میں کام کررہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا رابطہ کن لوگوں سے تھا اس بارے میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ اس نے غیرملکی سم کا استعمال کرکے موبائل سے ادھو ٹھاکرے، شرد پوار، انل دیشمکھ اور سنجے راوت کے لینڈ لائن فون پر دھمکی دینے کی بات قبول کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : دہلی فسادات، اسپیشل سیل نے عمر خالد کو کیا گرفتار
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔