جنگی جہاز سوڈان سے ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے تعینات

وزارت خارجہ اور ہندوستانی سفارت خانہ سوڈانی حکام کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور امریکہ کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

حکومت نے سوڈان میں پھنسے ہوئے تقریباً 3000 ہندوستانی تارکین وطن کو محفوظ نکالنے کے لیے فضائیہ کے دو طیارے اور بحریہ کے ایک جنگی جہاز کو سوڈان کے قریب تعینات کیا ہے اور زمینی سلامتی کی صورت حال کی اجازت ملتے ہی ہنگامی انخلاء کی کارروائیاں کی جائیں گی۔

وزارت خارجہ نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ حکومت ہند سوڈان میں پیچیدہ اور ابھرتی ہوئی سیکورٹی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وہاں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیاکہ ’’ہم ان ہندوستانیوں کی محفوظ نقل و حرکت کے لیے مختلف شراکت داروں کے ساتھ قریبی تال میل بھی کر رہے ہیں جو سوڈان میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کے انخلاء کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘


بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ اور سوڈان میں ہندوستانی سفارت خانہ سوڈانی حکام کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور امریکہ کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہیں۔ سوڈان سے ہندوستانیوں کو نکالنے کے لیے فوری کارروائی کے لیے مختلف اختیارات کے ساتھ تیاریاں کی گئی ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے دو سی-130 سپر ہرکولیس ٹرانسپورٹ طیارے اس وقت سعودی عرب کے جدہ ہوائی اڈے پر اسٹینڈ بائی کے طور پر تعینات ہیں اور ہندوستانی بحریہ کا جہاز آئی این ایس سومیدھا بحیرہ احمر میں سوڈانی کی ایک بڑی بندرگاہ پورٹ سوڈان پہنچ گیا ہے۔

وزارت خارجہ نے کہا کہ ہنگامی منصوبوں کی تیاری کے باوجود زمین پر کسی بھی سرگرمی یا کارروائی کا انحصار وہاں کی سکیورٹی کی صورت حال پر ہوگا، جو خرطوم کے مختلف مقامات پر شدید لڑائی کے دوران غیر مستحکم رہی۔ سوڈانی فضائی حدود اس وقت تمام غیر ملکی طیاروں کے لیے بند ہے۔


بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی سفارت خانہ سوڈان میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور انہیں محفوظ نقل و حرکت اور غیر ضروری خطرے سے بچنے کے بارے میں مشورہ دے رہا ہے۔ ہندوستانی سفارت خانہ محفوظ نقل و حرکت کے امکان کے لیے سیکورٹی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور خرطوم شہر میں ہر ممکن مدد کو مربوط کر رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔