’جرمانہ کے 52 کروڑ روپے کاٹ لو، باقی ضبط نقدی واپس دے دو‘، عطر کاروباری پیوش جین کی عدالت سے اپیل

پیوش جین کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ وہ ڈی جی جی آئی کو ہدایت دے کہ وہ بقایہ 52 کروڑ روپے جرمانے کی شکل میں کاٹ لیں اور بقیہ رقم انھیں واپس کر دیں۔

پیوش جین، تصویر آئی اے این ایس
پیوش جین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانپور کے عطر کاروباری پیوش جین نے جی ایس ٹی انٹلیجنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی جی آئی) سے کہا ہے کہ ان کے احاطہ سے ضبط کردہ نقدی کو ٹیکس اور جرمانہ کاٹ کر ان کو واپس کر دی جائے۔ جین کو ٹیکس چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور فی الحال وہ 14 دنوں کی عدالتی حراست میں ہیں۔

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر امریش ٹنڈن نے بدھ کو عدالت کو مطلع کیا کہ پیوش جین نے اعتراف کیا ہے کہ انھوں نے ٹیکس چوری کی ہے۔ ان پر 52 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔ دوسری طرف پیوش جین کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ وہ ڈی جی جی آئی کو ہدایت دے کہ کاروباری پر بقایہ 52 کروڑ روپے جرمانہ کی شکل میں کاٹ لیں اور بقیہ رقم انھیں واپس کر دیں۔ پھر ٹنڈن نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ برآمد رقم ٹیکس چوری کی آمدنی تھی اور اسے واپس نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگر جین اضافی 52 کروڑ روپے جرمانہ دینا چاہتے ہیں تو ڈی جی جی آئی اسے قبول کرے گا۔


تاریخ میں سب سے بڑی برآمدگیوں میں سے ایک اس معاملے میں ڈی جی جی آئی نے کانپور اور قنوج میں پیوش جین سے جڑے کئی احاطوں میں چھاپہ ماری کے دوران 195 کروڑ روپے سے زیادہ نقد، 23 کلوگرام سونا اور 6 کروڑ روپے کا چندن کا تیل ضبط کیا ہے۔ افسران نے کانپور میں اوڈوکیم انڈسٹریز کے پارٹنر پیوش جین کے رہائشی احاطہ کی تلاشی لی اور 177.45 کروڑ روپے کی بے حساب نقدی ضبط کی۔ ڈی جی جی آئی کے افسران نے قنوج میں اوڈوکیم انڈسٹریز کے رہائشی اور فیکٹری احاطہ کی تلاشی لی اور 120 گھنٹے کی چھاپہ ماری کے دوران 17 کروڑ روپے نقد ضبط کیے۔

اتنی بڑی رقم کو گننے کے لیے ڈی جی جی آئی کے افسران نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے افسران اور ان کی کرنسی کاؤنٹنگ مشینوں سے مدد مانگی۔ ٹنڈن نے عدالت کو بتایا کہ پیسہ ایس بی آئی میں جمع کر دیا گیا ہے اور یہ حکومت ہند کے پاس رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔