اجمیر شریف جا رہے زائرین نے یوپی میں سڑک پر ادا کی نماز، وی ایچ پی والوں نے منگوائی معافی، پولیس نے کاٹا چالان
وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنان نے اتر پردیش کے شاہجہانپور ضلع میں سڑک کے کنارے نماز ادا کرنے کے لیے مغربی بنگال کے مسلم زائرین کے ایک گروپ کو معافی مانگنے پر مجبور کیا
شاہجہانپور: وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنان نے اتر پردیش کے شاہجہانپور ضلع میں سڑک کے کنارے نماز ادا کرنے کے لیے مغربی بنگال کے مسلم زائرین کے ایک گروپ کو معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ اس واقعے کی مبینہ ویڈیو کلپ میں کچھ لوگوں کو کان پکڑ کر، اٹھک بیٹھک کرتے اور معافی مانگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ آئی اے این ایس کے مطابق یہ واقعہ اس ہفتے کے شروع میں پیش آیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سڑک پر نماز ادا کرنے کی اطلاع ملتے ہی وی ایچ پی کارکنان موقع پر پہنچ کر ہنگامہ کرنے لگے۔ کارکنان نے مسلمانوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وہ یوپی میں ہیں اور ایسی حرکت دوبارہ نہ کریں۔ بھگوا گمچھا پہنے لوگوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا حکم کہ سڑک پر نماز نہیں پڑھی جائے گی اور آپ لوگ سڑک پر نماز پڑھ رہے ہو! کارکنان نے کہا کہ آپ قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہو، تھانہ چلو! بعد میں انہوں نے نماز ادا کرنے والوں سے معافی بھی منگوائی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وی ایچ پی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ’تم پورے ملک کو تباہ کر رہے ہو۔‘ ان سے سڑک پر اٹھک بیٹھک بھی لگوائی جا رہی ہے۔ نماز پرھنے والے لوگوں نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ نماز کہاں پڑھنی ہے۔ اس کے بعد وی ایچ پی کارکنان پولیس کو بلا لیتے ہیں۔ پولیس کے سامنے یہ ہندو کارکنان کہتے ہین ’’یہ باہر کے ملا لوگ ہیں، ان پر صحیح سے کارروائی کیجئے۔‘‘
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (شاہجہانپور) ایس آنند نے تصدیق کی ہے کہ مغربی بنگال سے کچھ لوگ بس کے ذریعے راجستھان جا رہے تھے، جو شاہجہانپور کے تلہر تھانہ علاقے کے تحت سڑک پر نماز پڑھتے پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم زائرین پر چالان کیا گیا اور پھر انہیں آگے کے سفر پر روانہ کر دیا گیا۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنجیو باجپئی نے صحافیوں کو بتایا، ’’اجمیر شریف درگاہ جانے والے 18 لوگوں کو تلہر تھانے میں اس شکایت کے ساتھ لایا گیا تھا کہ وہ سڑک کے کنارے نماز پڑھ رہے تھے۔ ان لوگوں کے تحریری طور پر معافی مانگنے اور ان کا چالان کاٹنے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔‘‘
پولیس کو اطلاع دینے والے مقامی وی ایچ پی لیڈر راجیش اوستھی نے کہا ’’میں کسی جگہ جا رہا تھا، تو میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ سڑک کے کنارے نماز پڑھ رہے ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ وہ اس وقت اتر پردیش میں ہیں، جہاں کھلے میں نماز پڑھنا ممنوع ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔