فوٹو اسٹوری: دہلی میٹرو کے آپریشن کے سلسلہ میں اسٹیشنوں پر خصوصی انتظامات... تصویری جھلکیاں
ہر اسٹیشن پر ٹرینوں کے ٹھہرنے کا وقت دس سیکنڈ تک بڑھایا جائے گا (پہلے دس سے 15 سیکنڈ تھا جو کہ اب 20 سے 25 سیکنڈ) تاکہ مسافروں کو چڑھنے اور اترنے کے لئے مناسب وقت مل سکے۔
سبھی اسٹیشنوں پر تعینات تقریباً 800 افسروں / ملازمین کی ٹیم اسٹیشنوں کے اندر کام کرنے کی مدت کے دوران صاف، صفائی اور نظام کو یقینی بنائیں گے۔ اس کے علاوہ وہ بھیڑ کے بڑھنے اور سماجی دوری کے اصولوں پر عمل نہ ہونے کی حالت میں اسٹیشن میں مسافروں کے داخلے کو قابو کریں گے۔
بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے، اسٹیشنوں / ٹرینوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ سے نگرانی بھی کی جائے گی۔
معذور مسافروں کی مدد کے لئے ٹرینڈ گاہک سہولت ایجنٹ تعینات ہوں گے، جو سماجی دوری اور صاف صفائی کو مکمل طورپر یقینی بنائیں گے۔
ہر اسٹیشن پر ٹرینوں کے ٹھہرنے کا وقت دس سیکنڈ تک بڑھایا جائے گا (پہلے دس سے 15 سیکنڈ تھا اب 20 سے 25 سیکنڈ) تاکہ مسافروں کو چڑھنے اور اترنے کے لئے مناسب وقت مل سکے۔
انٹر چینج اسٹیشنوں پر ٹرینیں 20 سیکنڈ اور رکیں گی۔ سماجی دوری پر عمل کرنے اور ماسک پہننے کےلئے ٹرینوں میں پہلے سے ریکارڈ کیے گئے اوڈیو/ ویژوئل اعلانات کیے جائیں گے۔
ٹرمینل اسٹیشنوں پر ٹِرپ ختم ہونے پر ٹرینوں کو سینیٹائز کیا جائے گا۔ اسی طرح، دن کے ختم ہونے پر ٹرینوں کے ڈیپو میں واپس جانے پر بھی انہیں دوبارہ اچھی طرح سینیٹائز کیا جائے گا۔
کورونا انفیکشن کے پیش نظر ٹوکن لے کر سفر کی اجازت نہیں دی جائے گی تاکہ بار بار چھونے سے ہونے والے وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ صرف اسمارٹ کارڈ ہولڈرس (ایئرپورٹ لائن پر کیو آر کوڈ) سے سفر کی اجازت ہوگی، جنہیں کئی ذرائع سے انسانی رابطے کے بغیر ڈیجیٹل طریقے سے ریچارج کرایا جا سکتا ہے۔
ٹکٹ وینڈن گ مشینوں (ٹی وی ایم) یا گاہک سروس سینٹر پر اسمارٹ کارڈس کو صرف کیش لیس کے ذریعہ (ڈیبٹ / کریڈٹ کارڈ / انڈیا کیو آر کوڈ وغیرہ ) سے ریچارج کرایا جا سکے گا۔ ٹکٹ وینڈنگ مشینیں نقدی قبول نہیں کریں گی۔
نئے اسمارٹ کارڈس صرف کیشلیس کے ذریعہ (ڈیبٹ/ کریڈٹ کارڈ/ انڈیا کیوآر کوڈ وغیرہ) سے گاہک سروس سینٹروں یا ٹکٹ کاؤنٹروں سے ہی خریدے جاسکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Sep 2020, 6:29 PM