تیل کی قیمتیں آسمان پر، ڈیزل نے بھی توڑے ریکارڈ
تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ درج کیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمت تو ریکارڈ توڑتے ہوئے تین سال کی سب سے اونچی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے جس کے سبب ڈیزل کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس وقت تیل کی جو قیمتیں ہیں وہ اگست 2014 کے بعد سب سے اونچی سطح پر ہے۔ سرکاری انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق منگل کو دہلی، ممبئی، کولکاتا اور چنئی میں پٹرول کی قیمت 9 پیسے فی لیٹر کے ساتھ ساتھ ڈیزل کی قیمت 14-16 پیسے فی لیٹر بڑھی ہے۔
تیل کمپنیوں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ 12 دسمبر 2017 کے بعد تیل کی قیمت لگاتار بڑھ رہی ہے۔ 12 دسمبر کو ڈیزل کی قیمت 58.34 فی لیٹر تھی اور ایک مہینے کے دوران اس میں 3.40 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ اس دوران پٹرول کی قیمت 2.09 فی لیٹر بڑھی ہے۔
دنیا بھر میں خام تیل کی تجارت کے دو اہم پیمانوں برینٹ اور ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ یعنی ڈبلیو ٹی آئی میں پچھلے تین سالوں میں کافی تیزی آئی ہے۔ گزشتہ ہفتہ برینٹ 70.05 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جب کہ ڈبلیو ٹی آئی 64.77 ڈالر پر پہنچ گیا۔
خام تیل کی قیمتیں بڑھنے کا اثر یہ ہوا کہ پٹرول-ڈیزل کی قیمتیں بڑھنی شروع ہو گئیں۔ ان حالات میں حکومت سے عام لوگوں کو راحت دینے کے لیے پروڈکشن اخراجات میں تخفیف کا مطالبہ پھر سے کیا جانے لگا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے اکتوبر 2017 میں جب دہلی میں پٹرول کی قیمت 70.88 اور ڈیزل 59.14 روپے فی لیٹر پہنچ گئی تھی تو پروڈکشن اخراجات میں دو روپیہ فی لیٹر کی تخفیف کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔