کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کی جانچ کرانے کی عرضی پر سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار
سپریم کورٹ نے آشوتوش ٹپلو کی عرضی پر سماعت سے انکار کر دیا، جن کے والد ٹیکہ لال ٹپلو کو 1990 میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں قتل کر دیا گیا تھا
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کی جانچ ’ایس آئی ٹی‘ سے کرانے کے مطالبہ والی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ عرضی آشوتوش ٹپلو کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔ ان کے والد ٹیکہ لال ٹپلو قتل عام میں مارے گئے تھے۔ عرضی گزار نے اس مدت میں ہجرت اور قتل عام کی تفصیلی اور غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی میں دو ججوں کی بنچ نے عرضی پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی مناسب فورم پر مطالبہ اٹھانے کے لیے آزاد ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ’’ہم نے ماضی میں بھی ایسی عرضیوں پر سماعت نہیں کی، ہمیں بہت افسوس ہے۔‘‘ درخواست گزار ٹپلو کا کہنا تھا کہ ’’میرے والد کو 1990 میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا۔‘‘
عرضی گزار نے 1984 کے سکھ مخالفت قتل عام کی تین دہائیوں بعد تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کا بھی حوالہ دیا اور اپنے والد کے قتل کی ایس آئی ٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے کہا کہ ہم پہلے بھی اسی طرح کی درخواستیں خارج کر چکے ہیں۔ اب وہ اس معاملہ کی سماعت نہیں کر سکتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔