تمل ناڈو: پھر توڑا گیا پیریار کا مجسمہ

کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے مجسمہ کو نقصان پہنچائے جانے کے بعد آر ایس ایس اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ملک میں مجسموں کو توڑے جانے کا سلسلہ رُکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ معاملہ تمل ناڈو کے پڈوکوٹئی میں سامنے آیا ہے۔ یہاں پر نامعلوم لوگوں نے پیریار کے مجسمہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ پولس نے اس سلسلے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اور جانچ شروع کر دی ہے۔

کانگریس کے سربراہ راہل گاندھی نے پیریار کا مجسمہ توڑے جانے کے بعد بی جے پی اور آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’تریپورہ میں آر ایس ایس اور بی جے پی نے لینن کے مجسمہ کو توڑنے کے لیے حوصلہ بڑھانے کے ساتھ اپنے کارکنان کو یہ اشارہ بھی دیا تھا کہ ان لوگوں کے مجسموں کو توڑ دیا جائے جو ان کے نظریات کی مخالفت کرتے ہیں۔ اسی طرح عظیم سماجی مصلح پیریار جو دلتوں کے لیے لڑے تھے، ان کے مجسمہ کو بھی آج تمل ناڈو میں توڑ دیا گیا۔‘‘

رجنی کانت نے بھی پیریار کے مجسمہ کو توڑے جانے کی سخت تنقید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اس واقعہ کی تنقید کرتا ہوں۔ یہ کچھ نہیں محض شرپسندی ہے جو کہ نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

اس سے قبل تمل ناڈو کے ویلور ضلع کے تیروپتور میں مبینہ طور پر پیریار کا مجسمہ توڑے جانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس کے بعد بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ نے پارٹی کے ایک عہدیدار کو برخاست کر دیا تھا۔

پیریار کے مجسمہ کے علاوہ تریپورہ میں لینن کے مجسمہ کو بھی توڑا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کولکاتا میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ اور اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں امبیڈکر کے مجسمہ کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔