لوگوں کو اپنے اعضاء عطیہ کے لیے آگے آنا چاہیے: وزیر اعظم مودی
اس حوالے سے پی ایم مودی نے 39 دنوں کی پنجاب کی بچی ابابت کے اعضا عطیہ کرنے کی مثال دی اور اس کے بارے میں اس کی والدہ اور والد سے تفصیلی بات کی۔ اس بچی کا گردہ عطیہ کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں سے اعضاء عطیہ کے لیے آگے آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے قانون میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں آل انڈیا ریڈیو پر من کی بات کے 99ویں ایڈیشن میں پی ایم مودی نے کہا کہ جدید طبی سائنس کے اس دور میں اعضاء کا عطیہ کسی کو زندگی دینے کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جب کوئی شخص مرنے کے بعد اپنا جسم عطیہ کرتا ہے تو آٹھ سے نو لوگوں کو نئی زندگی ملنے کا امکان ہوتا ہے۔ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ آج ملک میں اعضاء کے عطیہ کے بارے میں بیداری بھی بڑھ رہی ہے۔ سال 2013 میں ہمارے ملک میں اعضاء عطیہ کرنے والوں کی تعداد پانچ ہزار سے بھی کم تھی لیکن 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 15 ہزار سے زائد ہو گئی۔ جن افراد نے اعضاء عطیہ کیے، ان کے اہل خانہ نے واقعی ایک عظیم کام کیا ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے 39 دنوں کی پنجاب کی بچی ابابت کے اعضا عطیہ کرنے کی مثال دی اور اس کے بارے میں اس کی والدہ اور والد سے تفصیلی بات کی۔ اس بچی کا گردہ عطیہ کیا گیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اعضا عطیہ کرنے کا سب سے بڑا احساس یہ ہے کہ جاتے جاتے بھی کسی کا بھلا ہوجائے، کسی کی جان بچ جائے۔ جو لوگ اعضاء کے عطیہ کا انتظار کرتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ انتظار کے ایک ایک لمحے کو گزارنا کتنا مشکل ہوتا ہے اور ایسی حالت میں جب کوئی اعضا یا جسم کا عطیہ کرنے والا مل جائے تو اس میں خدا کی شکل ہی نظر آتی ہے۔ جھارکھنڈ کی رہنے والی اسنیہلتا چودھری جی بھی ایسی ہی تھیں جنہوں نے ایشور بن کر دوسروں کو زندگی دی۔ کوئی 63 سال کی اسنیہلتا چودھری جی اپنا دل، گردہ، آنکھیں اور جگر عطیہ کیا۔ گاڑی کی زد میں آکر ان کی موت ہوگئی تھی۔
انہوں نے کہا، "39 دن کی ابابت کور ہو یا 63 سالہ اسنہلتا چودھری، ان جیسے عطیہ دہندگان ہمیں زندگی کی اہمیت کو سمجھاتے ہیں۔ میں مطمئن ہوں کہ اعضاء کے عطیہ کو آسان بنانے اور حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ملک بھر میں یکساں پالیسی پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ اس سمت میں ریاستوں کے ڈومیسائل کی شرط کو ہٹانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، یعنی اب مریض ملک کی کسی بھی ریاست میں جا کر اعضا حاصل کرنے کے لئے رجسٹریشن کروا سکے گا۔ حکومت نے اعضاء کے عطیہ کے لیے 65 سال سے کم عمر کی حد کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔