لاتعداد مسائل کے سبب دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں کی عوام جہنم والی زندگی جینے کو مجبور: دیویندر یادو

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ پھر ایک بار زوردار بارش نے آبی جماؤ کو روکنے کے لیے قدم اٹھانے سے متعلق وزیر برائے آب آتشی کے کھوکھلے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / آئی اے این ایس</p></div>

دیویندر یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے آج ایک بار پھر دہلی کی عوام کے سامنے پیدا مسائل کے لیے عآپ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ آبی جماؤ، سڑکوں کی بدتر حالت، طغیانی کرتے سیور، گلیوں اور نالیوں کا بہتا پانی، کوڑے کے ڈھیر جیسے مسائل کے سبب دہلی کے لوگ جہنم والی زندگی جینے پر مجبور ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ عآپ کی انتظامی ناکامیوں کے سبب افسران مسائل کا حل کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ بی جے پی اور عآپ کے درمیان جاری گھمسان کا خمیازہ دہلی کی عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ گزشتہ 45 دنوں میں آبی جماؤ، نالوں میں ڈوبنے اور کرنٹ لگنے سے ہوئی تقریباً 37 اموات کے باوجود مرکزی اور دہلی حکومت اپنے سیاسی منصوبوں کو پورا کرنے میں مصروف ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن کی عدم سرگرمی اور پنگو انتظامیہ کے سبب عوام تک بنیادی سہولیات پہنچ نہیں پا رہی ہیں۔ دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں کی عوام لاتعداد مسائل سے پریشان ہیں۔ بیشتر اسمبلی حلقوں میں سیور کا پانی گلیوں میں اوپر تک بہہ رہا ہے اور بارش کے سبب نالیاں تالاب بن گئی ہیں۔


دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ سوربھ بھاردواج کا انتخابی حلقہ گریٹر کیلاش بھی بدانتظامی کا شکار ہے اور لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عآپ و بی جے پی کے اراکین اسمبلی اور وزیر برائے آب سے راحت کی امید کیے بیٹھے لوگ اب سمجھ چکے ہیں کہ عآپ کیجریوال کو جیل سے باہر نکالنے میں مصروف ہے، وہیں بی جے پی دہلی میں 26 سال بعد اقتدار حاصل کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔

دیویندر یادو نے دہلی جَل بورڈ میں بدعنوانی کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ جَل بورڈ میں بدعنوانی کا یہ عالم ہے کہ 22-2021 اور 23-2022 کی بیلنس شیٹ ہی غائب، کیونکہ ان سالوں میں کروڑوں کی بدعنوانی کی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ 16-2015 میں فائدہ کمانے والا دہلی جَل بورڈ آج 73 ہزار کروڑ قرض اور سود کی رقم کا بھی مقروض ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔