کشمیر میں عید الفطرکے روح پرور اجتماعات،تاریخی جامع مسجد سری نگر میں نماز عید نہیں ہوئی
ضلعی انتظامیہ نے انجمن اوقاف جامع مسجد کے عہدیداروں کے سامنے تجویز رکھی کہ وہ صبح سات بجے ہی عید نماز کا اہتمام کریں تاہم انجمن کے لئے ایسا کرنا ممکن نہیں تھا۔
وادی کشمیر میں ہفتے کے روز عید الفطر کی تقریب سعید انتہائی مذہبی جو ش خروش اور تزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی۔ وادی کشمیر میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوا جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز عید ادا کی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق عید الفطر یا چھوٹی عید کے سلسلے میں وادی کے طول و عرض کی مساجد ، عید گاہوں اور امام بارگاہوں میں عیدین کی دوگانہ نماز کے روح پرور اجتامعات منعقد ہوئے۔ عید الفطر کے ان روح پرور اجتماعات میں وادی میں مکمل امن و امان کی بحالی، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
وادی کشمیر میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع شہر ہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوا جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز عید ادا کی۔وادی میں نماز عیدین کے اجتماعات میں خطباءو علمائے کرام نے عید الفطر کی اہمیت، فضلیت بیان کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی پر زور دیاگیا۔
دریں اثنا انتظامیہ نے تاریخی جامع مسجد سری نگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ انجمن اوقاف جامع مسجد کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق مسلسل چوتھے سال تاریخی جامع مسجد میں آج نماز عید ادا کرنے اجازت نہیں دی گئی۔
انجمن نے کہاکہ پولیس اور سیول حکام نے انہیں جمعے کی شام دیر گئے مطلع کیا کہ جامع مسجد سری نگر میں نماز عید صرف صبح ساڑھے سات بجے سے پہلے ادا کرنے کی اجازت ہے جوکہ انجمن کے لئے ممکن نہیں تھا کیونکہ اس سے پہلے نو بجے نماز عید ادا کرنے کا پروگرام دیا گیا تھاجبکہ جامع مسجد میں دور دراز علاقوں سے لوگ عید کی نماز ادا کرنے کے لئے آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شب قدر اور جمعتہ الوداع کے عظیم مواقع پر جامع مسجد میں لوگوں کی بڑی تعداد نے پر امن ماحول میں نماز ادا کی تو عید الفطر کی نماز پر کیوں پابندی عائد کی گئی یہ سمجھ سے بالا تر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چہ ضلعی انتظامیہ نے انجمن اوقاف جامع مسجد کے عہدیداروں کے سامنے تجویز رکھی کہ وہ صبح سات بجے ہی عید نماز کا اہتمام کریں تاہم انجمن نے انتظامیہ کی اس تجویز کو ماننے سے یہ کہتے ہوئے انکار کیا کہ ایسا کرنا ان کے لئے ممکن نہیں ہے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ ہفتے کی صبح سات بجے ہی انتظامیہ نے جامع مسجد اور اس کے ملحقہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کو تعینات کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ جامع مسجد کے مین گیٹ پر تالا چڑھایا گیا تھا جبکہ صحن میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔
سٹی رپورٹر کے مطابق تاریخی جامع مسجد سری نگر کو چھوڑ کر شہر کے زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں بھی نماز عید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔پیران پیر حضرت شیخ سعید عبدالقادر جیلانی(رح) کے آستانہ عالیہ واقع خانیار اور سرائے بالا بھی میں عید الفطر کے موقع پر نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ زیارت حضرت سلطان العارفین شیخ حمزہ مخدومی (رح) واقع کوہ ماران سری نگر اور خانقاہ معلیٰ میں بھی فرزندان توحید کی ایک بڑی تعداد نے نماز عید ادا کرنے کے بعد وادی کے امن و آشتی کے لئے دعا کی۔ زیارت شریف نقشبند صاحب (رح) خواجہ بازار نوہٹہ میں بھی عید الفطر کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز عید میں شرکت کی۔
آثار شریف شہری کلاشپورہ، جناب صاحب صورہ اور سری نگر کے مضافاتی علاقوں میں بھی نمازعید کے بڑے بڑے اجتماعات میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے بعض دیہی و دور دراز علاقوں میں بھی نماز فجر کے بعد نماز عید کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جن میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نامہ نگار نے بتایا کہ شمالی ، جنوبی اور وسطی کشمیر میں نماز عید کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ وسطی ضلع بڈگام سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ زیارت علمدار کشمیر(رح) چرار شریف میں نماز عید کا بڑا اجتماع منعقد ہوا جس میں دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی۔ اسی طرح کا اجتماع زیارت حضرت سلطان علی عالی بلخی(رح) پکھر پورہ میں بھی منعقد ہوا۔
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، پلوامہ، شوپیاں اور کولگام میں بھی عید گاہوں میں لوگوں کی بھاری تعداد نے نماز عید ادا کی جس دوران رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔شمالی کشمیر سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ بارہ مولہ ، سوپور، کپواڑہ ، ہندواڑہ ، پٹن ، نائد کھائی، سمبل سونہ واری، حاجن، بانڈی پورہ میں بھی ہفتے کے روز نماز عید کی تقریبات میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
علاوہ ازیں جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لوگوں کو عیدالفطر کی مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مقدس تہوار جموں وکشمیر میں امن، ترقی، خوشحالی اور خوشیوں کا نوید لیکر آئے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔