ضمنی انتخابات میں بھی بی جے پی کو ہرانے کے لیے عوام میدان میں اتر چکے: اکھلیش یادو

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو ہرانے کے لیے عوام میدان میں آ چکے ہیں

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو ہرانے کے لیے عوام میدان میں آ چکے ہیں۔

اکھلیش یادو نے بدھ کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ عوام آئندہ ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو ہرانے کے لیے میدان میں اتر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی چاہے کتنے بھی افسران کو ہٹانے کتنا بھی انتظامی سرکاری ڈرامہ کر لے، اس کی شکست کو روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ نئے تعینات افسران کی غیرجانبداری پر سوال اٹھ رہے ہیں اور دیکھنا یہ بھی ہے کہ ان کی جگہ پر جو افسران آئیں گے، ان کی غیرجانبداری پر مہر کون ثبت کرے گا؟

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی اپنی 10 کی 10 سیٹوں پر شکست سے بچنے کے لیے بہانے نہ تلاش کرے۔ اگر بی جے پی عوام مخالف نہ ہوتی تو آج یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔ مہنگائی، بے روزگاری، پولیس بھرتی، نیٹ امتحان، خواتین کی حفاظت، آئین اور ریزرویشن جیسے مسائل سے لڑنے کے لیے بی جے پی کب اور کس کو تعینات کرے گی؟


اکھلیش یادو نے کہا کہ بعض خاص افسران کو انتخابی ذمہ داریوں سے ہٹانے کی بات کر کے، بی جے پی نے تسلیم کر لیا ہے کہ ان کی حکومت میں کچھ انتخابی بے ضابطگیاں افسران کی سطح پر ہوتی ہیں۔ بی جے پی کی حکومت کے ساتھ انتخابی کمیشن بھی سوالوں کی زد میں ہے۔ الیکشن کمیشن کو از خود نوٹس لینا چاہئے۔

واضح رہے کہ اتر پردیش میں دس اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ان میں سے 5 سیٹیں این ڈی اے اور پانچ ایس پی کے پاس ہیں۔ یوپی کی پھولپور، کھیر، غازی آباد، مجھواں، میرانپور، ملکی پور، کرہل، کٹہری اور کندرکی کے نمائندے اس بار لوک سبھا انتخابات جیت کر ایم پی بن گئے ہیں۔ یہ 9 سیٹیں اس طرح خالی ہوئی ہیں اور دسویں سیٹ سیسامؤ کی ہے جو ایس پی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی کی فوجداری مقدمے میں رکنیت کی منسوخی کے باعث خالی ہوئی ہے۔ ان سیٹوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔