18 سے 44 سال کے درمیان کے افراد ویکسین کا انتظار کر رہے ہیں: سچن ساونت
سچن ساونت نے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب دنیا میں جنگی پیمانے پر ٹیکے لگائے جا رہے ہیں اور ہندوستان میں کووڈ۔ 19 کی وجہ سے موتیں ہو رہی ہیں، مودی حکومت کی یہ لاپرواہی جرم کے زمرے میں ہے۔
اورنگ آباد: مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری اور ترجمان سچن ساونت نے جمعہ کو کہا کہ نریندر مودی حکومت نے یکم مئی سے 18 سے 44 سال تک کی عمر کے لوگوں کو کورونا کے ٹیکے لگانے کا اعلان کیا تھا۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ملک گیر پروگرام کا آغاز نہیں ہوپائے گا، کیوں کہ مودی سرکار نے ویکسین ہی فراہم نہیں کی ہے۔
سچن ساونت نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کے ذریعہ اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب دنیا میں جنگی پیمانے پر ٹیکے لگائے جا رہے ہیں اور ہندوستان میں کووڈ۔ 19 کی وجہ سے موتیں ہو رہی ہیں، مودی حکومت کی یہ لاپرواہی جرم کے زمرے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے بھی یہ واضح کر دیا ہے کہ مدھیہ پردیش میں ویکسین کی کمی کی وجہ سے یکم مئی سے ویکسینیشن شروع نہیں ہوگی۔ اس پروگرام کی ناکامی کے لئے مودی سرکار پوری طرح ذمہ دار ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما جیسے پروین دریکر اور بی جے پی آئی ٹی سیل مہاراشٹر کی حکومت پر غلط فہمی پھیلانے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ مودی سرکار نے ملک کے نوجوانوں کی ذمہ داری سے پلہ جھاڑتے ہوئے اس کی ذمہ داری ریاستوں پر ڈال دی ہے، لیکن ٹیکے لگانے میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوگی۔
ویکسین کی قلت صرف 18 سے 44 سال کی عمر کے لوگوں کے لئے ہی نہیں ہے بلکہ 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے بھی یہ ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر کے لئے 435000 ریمیڈیشیور انجیکشن دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن صرف 230000 انجیکشن دیئے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔