عوام آبی جماؤ و ٹریفک جام سے پریشان اور عآپ حکومت سسودیا کی ضمانت پر جشن منانے میں مصروف: دہلی کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ عآپ منیش سسودیا کی ضمانت کے بعد واپسی کو ایونٹ بنا کر اس طرح پیش کر رہی ہے جیسے وہ کوئی جنگ جیت کر جیل سے باہر آئے ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / تصویر آئی این سی</p></div>

دیویندر یادو / تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی آج سینئر لیڈر اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی جیل سے رِہائی کا جشن زور و شور سے منا رہی ہے۔ اس معاملے میں دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے عآپ کے ساتھ ساتھ دہلی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’عآپ منیش سسودیا کی ضمانت کے بعد واپسی کو ایونٹ بنا کر اس طرح پیش کر رہی ہے جیسے وہ کوئی جنگ جیت کر جیل سے باہر آئے ہوں۔ دوسری طرف بی جے پی لگاتار اپنے روایتی بدلے کی سیاست میں مصروف ہے۔ دونوں برسراقتدار پارٹیوں نے دہلی کے عوامی مسائل پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔‘‘

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی عوام آبی جماؤ، خستہ حال سڑک، ٹریفک جام سے پریشان ہیں۔ نالیوں اور گلیوں میں سب کچھ منتشر دکھائی دے رہا ہے۔ ایک بار پھر آبی جماؤ سے دو بچوں کی موت ہو گئی۔ حادثے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور عوام کی پریشانی کم ہونے کی جگہ لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ نالوں میں گاد کے ساتھ ساتھ راجدھانی کا سیور نظام بھی شدید بارش سے جام ہو گیا ہے۔ سڑکیں اور گلیوں میں آبی جماؤ کے سبب کالونیاں تالاب میں تبدیل ہو گئی ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ مستقل ملازمت کا وعدہ کر کے راجدھانی کو بے روزگاری میں نمبر 1 بنا دیا گیا ہے۔


دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ منیش سسودیا سمیت دہلی حکومت اور پوری عام آدمی پارٹی کو دہلی کی عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ رِہائی کے بعد منیش سسودیا دہلی کی تعلیم، صحت اور صفائی نظام کی بات کر رہے ہیں، شاید 17 ماہ میں وہ بھول گئے ہیں کہ دہلی کا صفائی، صحت اور تعلیمی نظام پوری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ دہلی کے اسکول کانٹریکٹ اور گیسٹ ٹیچرس کے بھروسے چل رہے ہیں، اسپتال کانٹریکٹ کے تحت ڈاکٹرس، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف پر منحصر ہیں اور دہلی حکومت و دہلی میونسپل کارپوریشن کا صفائی نظام پوری طرح ٹھیکیداری پر منحصر ہے۔ دیویندر یادو نے سوال کیا کہ جیل سے باہر آنے کے بعد منیش سسودیا آبی جماؤ، کرنٹ اور نالوں میں ڈوب کر اب تک مرے 21 لوگوں کو انصاف دلائیں گے، کیا اس کے لیے ذمہ دار لوگوں کو سزا دلوا پائیں گے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔