دہلی کی زہریلی ہوا سے عوام پریشان، سرکاری ملازمین کے لیے ’ورک فرام ہوم‘ کا فیصلہ

دہلی میں بڑھتی آلودگی کی وجہ سے حکومت نے 50 فیصد سرکاری ملازمین کے لیے ’ورک فرام ہوم‘ کا اعلان کیا۔ مصنوعی بارش اور ہنگامی اقدامات پر بھی غور جاری ہے۔

گوپال رائے، تصویر ٹوئٹر @AapKaGopalRai
گوپال رائے، تصویر ٹوئٹر @AapKaGopalRai
user

قومی آواز بیورو

دہلی کی زہریلی ہوا سے عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں، اور آلودگی کی شدت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ شہریوں کی صحت کو لاحق خطرات کے پیش نظر دہلی حکومت نے اہم فیصلہ لیتے ہوئے سرکاری دفاتر کے 50 فیصد ملازمین کے لیے ورک فرام ہوم کا اعلان کیا ہے۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے کہا کہ اس فیصلے پر عملدرآمد کے لیے آج دوپہر ایک بجے سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس منعقد ہوگا۔

گزشتہ 8 دنوں سے دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) خطرناک سطح پر ہے۔ آج صبح دہلی کا اوسط اے کیو آئی 421 ریکارڈ کیا گیا، جبکہ گزشتہ روز یہ 495 تک پہنچ گیا تھا، جو اس موسم کا سب سے بدترین درجہ تھا۔

حکومت مصنوعی بارش کے ذریعے آلودگی کو کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ گوپال رائے نے مرکزی حکومت سے ہنگامی اجلاس بلانے اور مصنوعی بارش کے لیے منظوری دینے کی درخواست کی ہے۔ اس کے علاوہ، دہلی کے تمام سرکاری اسپتالوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ سانس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے ماہرین کی ٹیمیں تشکیل دیں۔


شہر کے مختلف علاقوں میں آلودگی کی سطح تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے۔ علی پور، آنند وہار، اشوک وہار، بوانا، جہانگیر پوری، پنجابی باغ، روہنی، اور وزیر پور جیسے علاقوں میں اے کیو آئی انتہائی خطرناک زمرے میں درج کیا گیا ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق، دہلی میں پی ایم 2.5 کی سطح 307 ریکارڈ کی گئی، جو صحت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ یہ باریک ذرات نہ صرف پھیپھڑوں میں داخل ہو سکتے ہیں بلکہ خون کی روانی میں شامل ہو کر مختلف بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

دہلی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور فضائی آلودگی سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔