اتر پردیش: مودی حکومت کے ’آیوشمان کارڈ‘ کو لے کر بھٹک رہے مریض، اسپتال نہیں کر رہے علاج
یوگی حکومت میں اسپتالوں کے ذریعہ ’آیوشمان کارڈ‘ سے علاج نہیں کرنے کی بات سامنے آ رہی ہے۔ ایسی صورت میں بڑا سوال یہ ہے کہ مودی حکومت کے اس خاص منصوبہ کی شکایت کریں تو کریں کس سے؟
کہاں تو آیوشمان بھارت یوجنا کا اعلان کرتے ہوئے پی ایم مودی اور ان کی پوری ٹیم نے دعویٰ کیا تھا کہ اب ملک میں غریب سے غریب لوگ بھی سرکاری ہی نہیں بلکہ مہنگے پرائیویٹ اسپتال میں بھی علاج کرا سکیں گے اور وہ بھی بالکل مفت۔ اوباما کیئر کے طرز پر لانچ مودی حکومت کے اس منصوبہ کو ’گیم چینجر‘ بھی بتایا جا رہا تھا۔ لیکن اس منصوبہ کی زمینی حقیقت کسی اور ریاست کو تو چھوڑیں، خود بی جے پی حکمراں اتر پردیش میں کچھ اور ہی کہانی بیان کرتی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اتر پردیش میں بڑے پیمانے پر اسپتالوں کے ذریعہ آیوشمان کارڈ رکھنے والے مریضوں کا علاج کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریاست میں اس منصوبہ کی حالت اتنی خراب ہے کہ سنگین سے سنگین بیماریوں کے مریضوں کو بھی اسپتال کے ڈاکٹر آیوشمان کارڈ دیکھتے ہی باہر کا راستہ دکھا رہے ہیں۔ ریاست میں کئی ایسے معاملے سامنے آئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس منصوبہ کے تحت مریضوں کا علاج نہیں ہو پا رہا ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ میں ملک کی راجدھانی دہلی سے ملحق غازی آباد میں مریض کے پاس ایوشمان کارڈ ہونے سے اسپتال کے ذریعہ علاج کرنے سے انکار کرنے کی بات سامنے آئی ہے۔ مریض کے پاس آیوشمان کارڈ دیکھتے ہی ڈاکٹر علاج چھوڑ کر انھیں باہر کا راستہ دکھا رہے ہیں۔ اسپتالوں کی بے رحمی کا شکار ہوئے ایسے ہی ایک مریض کرم ویر (45 سال) نے بتایا کہ اسے یہ کہہ کر واپس لوٹا دیا گیا کہ یہاں اس کا علاج نہیں ہو پائے گا۔ ریاست کے الگ الگ حصوں سے بھی ایسی کئی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔
خبروں کے مطابق میونسپل کارپوریشن میں ڈرائیور کرم ویر کی گاڑی سے دو بائیک سوار زخمی ہو گئے تھے جنھیں علاج کے لیے وہ شیوم اسپتال لے گئے تھے۔ لیکن وہاں سے لوٹتے وقت ان کو ’برین اسٹروک‘ آ گیا جس سے وہ وہیں گر پڑے۔ اس کے بعد اسپتال نے انھیں داخل کر علاج شروع کر دیا، لیکن بہت خرچ ہونے کی بات کہی۔ خبر ملنے پر جب کرم ویر کے گھر والے پہنچے اور انھوں نے آیوشمان کارڈ دکھا کر علاج کا مطالبہ کیا، تو کارڈ دیکھتے ہی اسپتال نے علاج کرنے سے منع کر دیا۔ اس کے بعد گھر والے انھیں دوسرے اسپتال لے گئے، لیکن وہاں بھی آیوشمان کارڈ دیکھ کر علاج کرنے سے منع کر دیا گیا۔
اسی طرح ایک دیگر معاملہ کانپور کے ایک شخص کا بھی سامنے آیا ہے۔ خبر ہے کہ اسی طرح سے آیوشمان کارڈ ہونے کے باوجود کانپور کے اس شخص کا اسپتالوں نے علاج کرانے سے منع کر دیا۔ اس طرح سے ریاست میں کئی جگہوں سے ایسی خبریں آ رہی ہیں۔ ایسے میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ جب مودی حکومت کی اس اہم اور مشہور منصوبہ کا بی جے پی کی ہی اتر پردیش ریاست میں یہ حال ہے تو پھر باقی ریاستوں میں گڑبڑی ہو تو کون پوچھے!
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔