بھوپال: ریلوے اسٹیشن پر پل کا حصہ گرنے سے حادثہ، 7 مسافر زخمی
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بھوپال اسٹیشن پر یہ حادثہ صبح تقریباً 9 بجے پیش آیا۔ موقع پر موجود لوگوں نے فوری طور پر مسافروں کو ملبے سے نکالا اور زخمی مسافروں کو یہاں کے حمیدیہ اسپتال پہنچایا گیا
بھوپال: مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال میں ریلوے اسٹیشن پر ایک پُل کے گر جانے کی وجہ سے حادثہ ہو گیا جس میں متعدد مسافر زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 2 اور 3 پر موجود اوور برج کا ایک حصہ اچانک گر گیا، جس کے ملبے میں دبنے کی وجہ سے 7 مسافر زخمی ہو گئے جن میں سے 3 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ حادثے کی وجہ سے ریلوے ٹریفک بھی متاثر ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بھوپال اسٹیشن پر یہ حادثہ صبح تقریباً 9 بجے پیش آیا۔ ریلوے ذرائع نے بتایا کہ موقع پر موجود لوگوں نے فوری طور پر مسافروں کو ملبے سے نکالا۔ اس دوران ریلوے کا عملہ بھی پہنچ گیا اور زخمی مسافروں کو یہاں کے حمیدیہ اسپتال پہنچایا گیا۔ کچھ زخمیوں کو پرانے بھوپال کے چیرایو اسپتال میں بھی داخل کرایا گیا ہے۔
بھوپال اسٹیشن پر حادثے کے بعد ریلوے نے سرکاری بیان جاری کیا ہے۔ ریلوے کے تعلقات عامہ کے افسر آئی ایم صدیقی نے بتایا کہ اس حادثہ میں سات سے آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے حادثے میں کسی بھی مسافر کی ہلاکت کو مسترد کر دیا۔ معاوضہ کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو ریلوے ضابطہ کے مطابق معاوضہ فراہم کرایا جائے گا۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ نے بھوپال ریلوے اسٹیشن حادثے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے زخمیوں کے بہتر علاج اور ہر ممکن امداد کی ہدایات جاری کیں۔ کمل ناتھ نے ٹوئٹ کے ذریعے کہا ’’بھوپال ریلوے اسٹیشن پر ایک فٹ اوور برج کا ایک حصہ گرنے سے پیش آیا حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اس حادثے میں کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ دعا ہے کہ زخمی جلد صحت یاب ہوں۔ انتظامیہ زخمیوں کو بہتر علاج اور ہر ممکن امداد فراہم کرے۔‘‘
ادھر، مدھیہ پردیش کے تعلقات عامہ کے وزیر پی سی شرما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے کے قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ پی سی شرما نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ واقعہ کے متاثرین کو معاوضہ دلانے کے حوالہ سے ریلوے کے وزیر پیوش گوئل کو خط لکھیں گے۔ پی سی شرما نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق معاملہ لاپروائی کا لگتا ہے اور حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔