پارلیمنٹ میں دراندازی: دہلی کی عدالت نے 4 ملزمین کو 7 دنوں کے لیے پولیس حراست میں بھیجا
پارلیمنٹ میں سیکورٹی کی خلاف ورزی معاملے میں ملزمین کی تعداد 6 بتائی جا رہی ہے، ان میں سے 4 گرفتار ہو گئے ہیں جبکہ پانچواں ملزم وکی شرما حراست میں ہے، چھٹے ملزم کی تلاش ابھی جاری ہے۔
ایک دن قبل پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں سیندھ لگا کر لوک سبھا کے اندر اور باہر احاطہ میں ہنگامہ کرنے والے گرفتار 4 ملزمین کو دہلی پولیس نے آج پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا۔ عدالت نے ان سبھی ملزمین کو 7 دنوں کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ ابھی تک کی جانچ میں اس پورے معاملے میں 6 افراد کے شامل ہونے کا پتہ چلا ہے۔
بدھ کے روز پیش آئے سنسنی خیز واقعہ کے بعد گرفتار ملزمین ساگر شرما، منورنجن ڈی، نیلم ورما اور امول شندے کو دہلی پولیس نے آج پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ہردیپ کور کے سامنے پیش کیا۔ دہلی پولیس نے ملزمین کے خلاف غیر قانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے اور سیکورٹی میں ہوئی چوک سے متعلق جانچ کر رہی ہے۔
اس معاملے میں جن 6 ملزمین کا نام سامنے آ رہا ہے، ان میں سے 4 کو تو پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے اور پانچویں وکی شرما کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ وکی شرما کی بیوی کو بھی حراست میں لے کر پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔ چھٹے ملزم کی تلاش ہنوز جاری ہے جس کا نام للت جھا بتایا جا رہا ہے۔ الزام ہے کہ للت جھا مبینہ طور پر پارلیمنٹ ہاؤس سے چاروں ملزمین کے موبائل فون لے کر فرار ہو گیا تھا۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز پارلیمنٹ میں دراندازی کے دو ملزمین ساگر شرما اور منورنجن ڈی وقفہ صفر کی کارروائی کے دوران لوک سبھا میں وزیٹر گیلری سے ایوان کے اندر کود گئے تھے۔ دونوں نے ایوان میں ایک کنسٹر سے دھواں پھیلا دیا تھا۔ حالانکہ اراکین پارلیمنٹ نے دونوں کو پکڑ لیا اور سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا۔ اسی دوران پارلیمنٹ احاطہ میں نیلم ورما اور امول شندے نے نعرے بازی کرتے ہوئے اسموگ کین سے دھواں چھوڑ کر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ واقعہ کے بعد وزارت داخلہ نے سی آر پی ایف ڈائریکٹر جنرل انیش دیال سنگھ کی قیادت میں دیگر سیکورٹی ایجنسی اراکین اور ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جو سیکورٹی میں ہوئی کوتاہی کی جانچ کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔