پارلیمنٹ سیکورٹی خلاف ورزی کیس: دہلی کی عدالت نے نیلم آزاد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کے روز 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے کے معاملہ میں 6 ملزمان میں سے ایک نیلم آزاد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے بدھ کے روز 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کرنے کے معاملہ میں 6 ملزمان میں سے ایک نیلم آزاد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے آزاد کو باقاعدہ ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کو قبول کرنے کے لیے خاطر خواہ شواہد موجود ہیں کہ ملزمان کے خلاف عائد الزامات بادی النظر صحیح ہیں۔ اس سال جنوری میں بھی نیلم آزاد کی سابقہ درخواست ضمانت کو اسی طرح مسترد کر دیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پچھلے سال 13 دسمبر کو پارلیمنٹ پر 2001 کے دہشت گرد حملوں کی 22ویں برسی پر ایک بڑی سیکورٹی چوک کے دوران، دو ملزمان نے لوک سبھا کے فلور پر چھلانگ لگا دی تھی اور رنگین گیس پھیلا کر نعرے بازی کی تھی۔ پارلیمنٹ کے ارکان نے انہیں قابو کر لیا، جبکہ نیلم آزاد اور امول شندے نے پارلیمنٹ کی حدود کے باہر نعرے لگاتے ہوئے رنگین گیس کا اسپرے کیا۔


دہلی پولیس نے لوک سبھا کے سیکورٹی افسر کی شکایت پر ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعات 186، 353، 452، 153، 34 اور 120بی کے تحت اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کی دفعات 13، 16، 18 کے تحت سنسد مارگ تھانے میں مقدمہ درج کیا۔

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے تمام 6 ملزمان، آزاد، شندے، منورنجن ڈی، ساگر شرما، للت جھا اور مہیش کماوت کے خلاف 900 صفحات پر مشتمل پہلی چارج شیٹ پہلے ہی پیش کر دی تھی۔ وہ اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ جھا پورے منصوبے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور مبینہ طور پر وہ چار دیگر ملزمان کے موبائل فون لے کر فرار ہو گیا تھا۔ کماوت بھی ملزمان کے ساتھ جڑا ہوا تھا۔


دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے بھی 6 ملزمان کے خلاف غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔ دہلی پولیس نے مجاز اتھارٹی یعنی ایل جی سے یو اے پی اے کی دفعات 16 (دہشت گردی) اور 18 (دہشت گردی کے لیے سازش) کے تحت مقدمہ چلانے کی درخواست کی تھی، جنہوں نے ریکارڈ پر کافی مواد پائے جانے کے بعد منظوری دے دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔