دہشت گردی کے الزام میں بیٹے کی گرفتاری سے والدین صدمے میں، بڑا بیٹا رہا
اے ٹی ایس نے ندیم (25) کو دہشت گرد تنظیموں سے رابطہ رکھنے کے الزام میں ہفتہ کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ وہیں اس کے بڑے بھائی تیمور کو لمبی پوچھ گچھ کے بعد رہا کر کے ان کے اہل خانہ کے سپرد کر دیا۔
سہارنپور: اترپردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی دستے (یوپی اے ٹی ایس) نے پاکستانی دہشت گرد تنظیم جیش محمد سے مبینہ رابطہ ہونے کے الزام میں سہارنپور سے گرفتار کئے گئے دو بھائیوں میں سے بڑے بھائی کو لمبی پوچھ گچھ کے بعد ہفتہ کو چھوڑ دیا گیا، جبکہ چھوٹے بھائی کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کل ہی دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا تھا۔
ضلع کے تھانہ گنگوہ واقع گاؤں کنڈہ کلاں سے گزشتہ آٹھ اگست کو اے ٹی ایس کے ذریعہ بیٹوں کو گرفتار کئے جانے کے بعد سے ہی ان کے والدین کا رو رو کا برا حال ہے۔ حالانکہ لمبی پوچھ گچھ کے بعد بڑے بیٹے تیمور کی ہفتہ کو واپسی کے بعد انہیں کچھ صبر ضرور ملا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اے ٹی ایس نے ندیم (25) کو دہشت گرد تنظیموں سے رابطہ رکھنے کے الزام میں ہفتہ کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ وہیں اس کے بڑے بھائی تیمور کو لمبی پوچھ گچھ کے بعد رہا کر کے سہارنپور کے ایم پی فضل الرحمان قریزی کی موجودگی میں ان کے اہل خانہ کے سپرد کر دیا۔
اے ٹی ایس کی سہارنپور کی اکائی کے انسپکٹر سدھیر اجول نے بتایا کہ گزشتہ کافی دنوں سے ندیم کے بارے میں مل رہی جانکاریوں کی تصدیق کی جا رہی تھی۔ جب اے ٹی اس کو اس کے بارے میں پختہ شواہد ملے تو اسے اور اس کے بڑے بھائی تیمور کو 08 اگست کی دیر رات کنڈہ کلا گاؤں سے پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا گیا۔
سدھری اجول کے دعوی کے مطابق پوچھ گچھ میں ندیم نے کئی انکشافات کئے اور جیش محمد و دیگر دہشت گردانہ تنظیموں سے اپنے تعلقات کو قبول کیا ہے۔ ان کے مطابق ندیم نے قبول کیا ہے کہ وہ اس طرح کی تنظیموں کے آقاؤں کے ساتھ ورچولی رابطے میں تھا۔ اس کے موبائل کی جانچ میں ایسے پختہ ثبوت اے ٹی ایس کو ملے ہیں جس سے ندیم کے دہشت گردانہ تنظیم سے وابستہ ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔
ندیم کے رشتہ داروں کے مطابق ندیم کی ماں زرین کی ایک پھوپھی پاکستان کے ضلع کھرکھودا اور دوسری نواب صاحب پنڈ میں رہتی ہں۔ ندیم کے والد نفیس کی ایک پھوپھی پاکستان کے ضلع کثور کے گاؤں برکھی میں رہتی ہیں۔ ندیم اپنے ان رشتہ دروں سے فون کے ذریعہ رابطے میں رہتا تھا۔ اس نے ان رشتہ داروں سے ملنے کے لئے کئی بار پروگرام بنایا لیکن والد کے منع کرنے پر وہ پاکستان نہیں جاسکا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔