راجیو پرتاپ روڑی نے کہا ’ڈرائیور نہیں اس لیے کھڑی ہیں ایمبولنس‘، پپو یادو نے کھڑے کر دیئے 40 ڈرائیور!
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ راجیو پرتاپ روڑی کے پلاٹ میں 30 سے زیادہ ایمبولنس کھڑی ملنے کے معاملے پر اب روڑی اور جن ادھیکار پارٹی کے سربراہ پپو یادو آمنے سامنے آ گئے ہیں۔
بہار کے سارن ضلع میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڑی کے پلاٹ میں 30 سے زیادہ ایمبولنس کھڑی ملنے کے معاملے میں اب رکن پارلیمنٹ روڑی اور جن ادھیکار پارٹی کے سربراہ پپو یادو آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ سابق رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ ’’کورونا وبا سے ہنگامہ برپا ہے، وہیں دوسری جانب بی جے پی کے سابق مرکزی وزیر اور قومی ترجمان راجیو پرتاپ روڑی کے دفتر میں درجنوں ایمبولنس چھپا کر رکھی گئی ہیں۔‘‘ اس کے بعد سابق مرکزی وزیر روڑی نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ پپو یادو گھٹیا سیاست کرتے ہیں۔ وہ بغیر جانکاری کے ہی سوال اٹھا رہے ہیں۔
راجیو پرتاپ روڑی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ایمبولنس اس لیے اکٹھی کھڑی ہیں کیونکہ ڈرائیور نہیں ہیں۔ میں کہہ رہا ہوں کہ پپو یادو کووڈ میں ڈرائیور دیجیے اور سبھی ایمبولنس سارن میں چلوائیے۔ میں مفت میں یہ سبھی گاڑی دینے کے لیے تیار ہوں۔‘‘
اس سے قبل پپو یادو نے بیان جاری کر کہا کہ ’’سابق مرکزی وزیر روڑی کے امنور واقع دفتر احاطہ میں درجنوں ایمبولنس برآمد۔ ایم پی ترقیاتی فنڈ سے خریدا گئی ایمبولنس۔ کس کی ہدایت پر یہاں چھپا کر رکھی گئی ہیں، اس کی جانچ ہو۔ سارن ضلع مجسٹریٹ، سول سرجن یہ بتائیں۔ بی جے پی جواب دے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں : ’جنتا کے پران جائے، پر پی ایم کی ٹیکس وصولی نہ جائے‘
پھر جب سابق مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڑی نے ایمبولنس معاملے میں اپنی صفائی پیش کی، تو پپو یادو نے ہفتہ کے روز 40 لائسنس یافتہ ڈرائیور کھڑے کر دیئے اور کہا کہ بہار حکومت جہاں بھی ایمبولنس کو ڈرائیور کی ضرورت ہو، وہ لے جائیں۔ انھوں نے پٹنہ میں ہفتہ کو منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت ان ڈرائیوروں کو سرکاری ملازمت بھی دے۔ ساتھ ہی انھوں نے وبا ایکٹ کے تحت بی جے پی لیڈر راجیو پرتاپ روڑی پر مقدمہ درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ سے ’کوشل وکاس‘ کے نام پر ہوئے گھوٹالے کی جانچ کا بھی مطالبہ کر دیا۔ ساتھ ہی پپو یادو نے روڑی سے سوالیہ لہجے میں کہا کہ ’’آپ ہی بتائیے سرکاری پیسے کا ایمبولنس نجی گھر میں کیا کر رہی ہیں؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔