جموں میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی بی ایس ایف کی گشتی پارٹی پر فائرنگ: ترجمان
بی ایس ایف کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ مستعد جوانوں نے اس فائرنگ کا موثر جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ہمارے کسی جوان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
جموں: بارڈر سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے جموں کے ارینہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر بی ایس ایف کی ایک گشتی پارٹی پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔ بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے منگل کو اپنے ایک مختصر بیان میں کہا کہ پاکستانی ریجنرس نے منگل کی صبح ارینہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر بی ایس ایف کی ایک گشتی پارٹی پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ مستعد جوانوں نے اس فائرنگ کا موثر جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ہمارے کسی جوان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کی بات چیت کے دوران لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ اس سے متصل سبھی سیکٹروں میں 24 اور 25 فروری 2021 کی درمیانی شب سے جنگ بندی اور دیگر سمجھوتوں پر عمل کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔
اس معاہدے کے بعد سرحدوں پر امن و امان کا ماحول سایہ فگن تھا اور سرحدی علاقوں کے لوگ بہت ہی خوش تھے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان در اصل سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس کے باوصف سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری تھا جس کے نتیجے میں سرحدوں کے آر پار بے تحاشا جانی و مالی نقصان ہوا ہوتا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر کے سرحدوں پر سال 2020 کے دوران ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے زائد از پانچ ہزار واقعات رونما ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔