اتر پردیش: الٰہ آباد ہائی کورٹ نے آئندہ بلدیاتی انتخاب میں او بی سی ریزرویشن کیا رد، فوراً انتخاب کرانے کا حکم
الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے منگل کے روز 70 صفحات کا فیصلہ سنایا، الٰہ آباد ہائی کورٹ نے او بی سی ریزرویشن کو رد کرتے ہوئے فوراً انتخاب کرانے کا حکم صادر کر دیا ہے۔
اتر پردیش میں ہونے والے شہری بلدیاتی انتخاب کو لے کر الٰہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے او بی سی ریزرویشن کو رد کرتے ہوئے فوراً انتخاب کرانے کی ہدایت دی ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ٹریپل ٹیسٹ کے بغیر او بی سی کو کسی طرح کا ریزرویشن نہ دیا جائے۔ ایسے میں بغیر او بی سی کو ریزرویشن دیئے مقامی بلدیاتی انتخاب کرائے جائیں۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو ٹریپل ٹیسٹ کے لیے کمیشن بنانے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے انتخاب کے سلسلے میں حکومت کے ذریعہ جاری گزشتہ 5 دسمبر کے عارضی ڈرافٹ حکم کو بھی منسوخ کر دیا۔
واضح رہے کہ جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس سوربھ لوانیا کی ڈویژنل بنچ نے منگل کے روز یہ فیصلہ او بی سی ریزرویشن کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سنایا ہے۔ ہائی کورٹ کے اس حکم کے بعد اب ریاست میں کسی بھی طرح کا او بی سی ریزرویشن نہیں گیا ہے۔ یعنی حکومت کے ذریعہ جاری کردہ او بی سی ریزرویشن نوٹیفکیشن رد ہو گیا ہے اور اگر حکومت یا انتخابی کمیشن ابھی انتخاب کراتا ہے تو او بی سی کے لیے ریزرو سیٹوں کو جنرل مان کر انتخاب ہوگا، جبکہ ایس سی-ایس ٹی کے لیے ریزرو سیٹیں حسب سابق رہیں گی، یعنی ان میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
کیا ہے ٹریپل ٹیسٹ؟
شہری بلدیاتی انتخاب میں او بی سی کا ریزرویشن مقرر کرنے سے پہلے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے گا، جو بلدیات میں پسماندگی کی حالت کا جائزہ لے گا۔ اس کے بعد پسماندہ کے لیے سیٹوں کے ریزرویشن کی تجویز کرے گا۔ دوسرے مرحلہ میں مقامی بلدیات کے ذریعہ او بی سی کی تعداد کی ٹیسٹنگ کرائی جائے گی اور تیسرے مرحلہ مین حکومت کی سطح پر سرٹیفکیشن کرایا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔