پی چدمبرم نے مودی حکومت کو گھیرا، پوچھے 5 تلخ سوال
حکومت بھارت-چین سرحدی معاملے پر پارلیمنٹ میں بات کرنے کے لئے تیار نہیں۔ اس بیچ کانگریس رہنما پی چدمبرم نے سرحد پر جاری کشیدگی پر مودی حکومت سے کئی سوال پوچھے ہیں۔
حزب اختلاف مسلسل اروناچل پردیش کے توانگ میں ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان سرحدی تنازعہ پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔ حکومت اب تک ہند-چین سرحدی معاملے پر بات کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے کے سامنے نہیں جھکی ہے۔ دریں اثنا، کانگریس رہنما پی چدمبرم نے سرحد پر جاری کشیدگی پر مودی حکومت سے کئی سوالات پوچھے ہیں۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ چدمبرم کا سوال تھا کہ کیا نومبر میں بالی میں جی-20 سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات کے دوران ہندوستان-چین سرحد کا مسئلہ اٹھایا گیا تھا؟ چدمبرم نے کہا کہ انہوں نے ایک ویڈیو میں دیکھا کہ وزیر اعظم مودی بالی میں چینی صدر سے مصافحہ کر رہے ہیں اور وزیر اعظم ان سے بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو میں چینی صدر کچھ بولتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ کیا اس بات چیت میں سرحدی معاملے پر شی جن پنگ کے ساتھ کوئی بات چیت ہوئی ہے۔
پی چدمبرم نے مزید پوچھا، "شمال مشرق میں اسٹریٹجک اور سرحدی سڑکیں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ شمالی اور مشرقی سرحدوں پر کون سا خطرہ ہے۔ کیا چین نے ہاٹ اسپرنگس پر کچھ تسلیم کیا ہے؟ کیا چین ڈوکلام جنکشن اور ڈیپسانگ میدانی علاقوں میں پوائنٹس پر بات کرنے پر راضی ہوگیا ہے؟ آپ مزید بفر زون بنا رہے ہیں۔ بفر زون کا کیا مطلب ہے؟ ہماری معلومات کے مطابق یہ کوئی گشت کرنے والا علاقہ نہیں ہوگا۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اب ہم وہاں گشت نہیں کر رہے جہاں پہلے کرتے تھے؟
چدمبرم نے کہا کہ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان اور ہندوستان کے (دفاع) کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ سرحد کے دوسری طرف بہت زیادہ تعیناتی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو رہی ہے، "ہماری حکومت بھی اس کی طرف انفراسٹرکچر بنا رہی ہے۔" انہوں نے کہا کہ وہ یہ نہیں جاننا چاہتے کہ سرحد کے اس جانب کس قسم کی تعمیرات ہو رہی ہیں، لیکن وہ یہ ضرور جاننا چاہتے ہیں کہ سرحد کے دوسری طرف کیا تعمیر ہو رہا ہے، جیسا کہ سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ چین کس طرح کی سڑکیں، پل اور دیگر تعمیرات کر رہا ہے؟ واضح رہے کہ چدمبرم نے یہ سوال ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب مرکزی حکومت نے 500 کروڑ روپے کے ڈیفنس کیپٹل فنڈ کے مطالبے پر بات کی ہے، جسے شمال مشرق میں اسٹریٹجک سڑکوں پر خرچ کیا جانا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔