پوجا کھیڈکر تنازع کے بعد 30 سے زائد افسران کی شکایات، یو پی ایس سی نے تحقیقات شروع کی

پوجا کھیڈکر کے تنازع کے بعد یو پی ایس سی کو 30 سے زائد افسران کی اسناد میں جعلسازی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ الزامات کی تصدیق پر سخت کارروائی متوقع ہے

یو پی ایس سی
یو پی ایس سی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: برخاست ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کے متنازعہ کیس کے بعد یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کو 30 سے زائد افسران اسناد میں جعلسازی کے الزامات کے ساتھ شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پوجا کھیڈکر کیس کے بعد یہ معاملہ مزید سنگین شکل اختیار کر گیا ہے اور ان افسران پر بھی انہی کی طرح اپنے دستاویزات اور دیگر تفصیلات میں جان بوجھ کر غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے۔

یو پی ایس سی نے پوجا کھیڈکر کے کیس کے بعد ان افسران کی شکایات کو مزید تحقیقات کے لیے محکمہ عملہ و تربیت (ڈی او پی ٹی) کو بھیج دیا ہے۔ اگر الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو ان افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ دریں اثنا، حکومت اور مختلف ادارے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کر رہے ہیں کہ مستقبل میں ایسی دھاندلیاں نہ ہوں۔


خیال رہے کہ ملک کے سب سے مشکل اور باوقار امتحانات میں سے ایک یو پی ایس سی کے سول سروس امتحان کے ذریعے آئی اے ایس، آئی پی ایس، آئی ایف ایس اور آئی آر ایس جیسے افسران کا انتخاب ہوتا ہے۔ ان افسران کو ملک کی ترقی اور سیکورٹی کے اہم امور سنبھالنے کی ذمہ داری دی جاتی ہے۔ اس لیے امتحانات میں دھاندلی یا افسران کے انتخاب میں کسی بھی قسم کی غلط فہمی سنگین مسئلہ بن سکتی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، یو پی ایس سی نے شکایات کو ڈی او پی ٹی کو بھیج دیا ہے، جہاں ان مزید کارروائی کی جائے گی۔ حکومت اس معاملے میں معذوری کے معیار اور کوٹہ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کر رہی ہے۔ ڈی او پی ٹی اور ایل بی ایس این اے اے (لبسنا) ایک پروٹوکول تیار کر رہے ہیں تاکہ کوتاہیوں کی نشاندہی اور ان کے حل میں مدد مل سکے۔


یو پی ایس سی نے حال ہی میں اپنے سافٹ ویئر اور پروٹوکول کو اپ ڈیٹ کیا ہے تاکہ نام بدلنے سے متعلق دھوکہ دہی کو روکا جا سکے۔ نئے نظام سے یہ پتہ چل سکے گا کہ آیا کسی امیدوار کا نام، جو کہ ان کی پیدائش کی تاریخ سے جڑا ہے، یو پی ایس سی امتحانات کے دوران تبدیل ہوا ہے یا نہیں۔

اس دوران، حکومت نے پوجا کھیڈکر کو بھارتیہ انتظامی خدمات (آئی اے ایس) سے فوری طور پر برطرف کر دیا ہے۔ ان کے خلاف او بی سی کوٹہ کے غلط استعمال کے الزامات کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔ اس سے قبل، یو پی ایس سی نے 31 جولائی کو ان کی امیدواری کو مسترد کر دیا تھا اور ان کے مستقبل کے امتحانات میں بیٹھنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔