ہماری معطلی ہماچل حکومت کی ’تاناشاہی‘ کا مظہر: کانگریس رکن اسمبلی

کانگریس رکن اسمبلی ہرش وردھن چوہان کا کہنا ہے کہ ’’ہم اسمبلی کے باہر بیٹھیں گے اور حکومت کی پالیسیوں کی مسلسل مخالفت کرتے رہیں گے۔‘‘

کانگریس رکن اسمبلی ہرش وردھن چوہان
کانگریس رکن اسمبلی ہرش وردھن چوہان
user

قومی آواز بیورو

ہماچل پردیش میں آج اسمبلی احاطے میں گورنر بنڈارو دتاتریہ کا محاصرہ کرنے کے بعد بجٹ اجلاس کی بقیہ مدت کے لئے معطل کئے گئے پانچ کانگریسی اراکین اسمبلی میں سے ایک ہرش وردھن چوہان نے معطلی کو حکومت کی ’تانا شاہی‘ قرار دیا ہے۔ ضلع سرمور سے شلائی کے ایم ایل اے چوہان نے کہا کہ جوہوا اسمبلی سے باہر ہوا، معطلی جیسی کارروائی نہیں ہونی چاہیے تھی۔

ہرش وردھن چوہان نے کہا کہ ’’ہم اسمبلی کے باہر بیٹھیں گے اور حکومت کی پالیسیوں کی مسلسل مخالفت کرتے رہیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ اسمبلی سے خطاب کے دوران گورنر نے خطاب کے پانچ سے چھ صفحات پڑھے تھے جس کے بعد وہ آخری صفحہ پر آگئے اور خطاب کو ختم کردیا گیا۔ چوہان نے کہا کہ اپوزیشن کا کسی طرح کا کوئی ارادہ گورنر کے ساتھ بدسلوکی کانہیں تھا۔ اپوزیشن گورنر کے ساتھ بات کرنا چاہتا تھا جس کے لیے کانگریسی اراکین نعرہ بازی کررہے تھے۔ لیکن اسی درمیان بی جے پی ایم ایل اے اور وزیر و ڈپٹی اسپیکروہاں آکر دھکا مکی کرنے لگے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت تاناشاہی رویہ اختیار کر کے اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ ہماچل پردیش میں اپوزیشن کانگریس کے ممبران کے ذریعہ گورنر بنڈارو دتاتریہ کا محاصرہ کئے جانے کے بعد اپوزیشن لیڈر مکیش اگنی ہوتری سمیت پانچ ارکان اسمبلی کو رواں اجلاس کی مدت تک معطل کردیا گیا۔اسمبلی اسپیکر وپن پرمار نے اپوزیشن ممبران کے سلوک کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’انوکھا‘ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک ہے کہ گورنر کو کانگریس کے ممبران کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اسمبلی کی تاریخ میں کبھی ایسا بے قابو ماحول نہیں دیکھا گیا۔

پارلیمانی امورکے وزیر سریش بھاردواج نے اگنی ہوتری، ہرش وردھن چوہان، سرندر کمار، ستپال رائے زادہ اور وینا کمار کو بجٹ اجلاس کے بقیہ حصے کے لئے معطل کرنے کی تجویز پیش کی۔تجویز پر وزیراعلیٰ جئے رام ٹھاکر نے کہا کہ جس طرح گورنر سے بدسلوکی کی گئی وہ ناقابل برداشت تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنر کے حفاظتی عملے سے بھی دھکامکی کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مظاہرین نے گورنر کی کار کے بونٹ پر بھی مکے مارنے کی کوشش کی، جوحفاظت کو خطرے میں ڈالنے والاکام تھا اور کانگریسی ممبران کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ بعد ازاں اسمبلی اسپیکر نے استحقاق کی خلاف ورزی کی تحریک پڑھی اور ووٹ تقسیم کے لئے ایوان میں رکھا۔ حکمراں بی جے پی کے اراکین نے اسے صوتی ووٹ سے منظور کیا اور وپن پرامر نے مذکورہ پانچ کانگریسی ممبران کو اجلاس کے بقیہ حصے کے لئے معطل کرنے کا اعلان کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔