دوسرے لوگ ہمارے امیدواروں سے رابطہ کر رہے ہیں، میں تلنگانہ جا رہا ہوں: ڈی کے شیو کمار

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے ہفتہ کو کہا کہ وہ انتخابی نتائج کے پس منظر میں تلنگانہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے جو کام سونپا ہے اسے پورا کریں گے

<div class="paragraphs"><p>ڈی کے شیو کمار / آئی اے این ایس</p></div>

ڈی کے شیو کمار / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بنگلورو: کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے ہفتہ کو کہا کہ وہ انتخابی نتائج کے پس منظر میں تلنگانہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے جو کام سونپا ہے اسے پورا کریں گے۔ شیو کمار نے بنگلورو میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کی۔ شیو کمار نے یہ بیان اس وقت دیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ منقسم فیصلے کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے نتائج کے اعلان کے پس منظر میں تلنگانہ جا رہے ہیں۔

جب شیو کمار سے پوچھا گیا کہ کیا کانگریس ایم ایل اے سے دوسری پارٹیاں رابطہ کر رہی ہیں اور کیا پارٹی اس خبر سے خوفزدہ ہے، تو انہوں نے کہا کہ پارٹی کا کوئی بھی ایم ایل اے دوسری سیاسی جماعتوں میں شامل نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا، ’’ہمیں اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ہمارے امیدواروں سے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ ہمارے تمام امیدواروں نے، جن سے انہوں نے رابطہ کیا ہے، اس بارے میں معلومات دی ہیں کہ ان سے کس نے رابطہ کیا تھا۔ ہم بھی بہت محتاط ہیں۔


انہوں نے کہا کہ آج میں نے اپنے حلقے میں عوام سے ملاقات کی ہے۔ میں وہاں ان کی شکایات دور کرنے جا رہا ہوں۔ بیلگاوی، شمالی کرناٹک میں ہونے والے سرمائی اجلاس میں شرکت کے لیے مجھے 10 دن کے لیے دور رہنا ہے۔ اس دوران میں تلنگانہ جا رہا ہوں۔

ہمارے ریاستی انتخابات میں پڑوسی ریاستوں کے لیڈروں نے کام کیا تھا۔ ہمارے لیڈروں نے وہاں کے الیکشن میں بھی کام کیا ہے۔ اس لیے پڑوسی ریاست کے انتخابات کے دوران ہماری ذمہ داریاں ہوں گی۔

تلنگانہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔ انتخابات 30 نومبر کو ہوئے تھے۔ ایگزٹ پولز نے کانگریس پارٹی کو برتری دی ہے اور مینڈیٹ کے ٹوٹنے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

شیو کمار نے کہا تھا کہ وہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں ٹوٹے ہوئے مینڈیٹ کی پیش گوئی کرنے والے ایگزٹ پولز کے اعلان کے بعد پارٹی جو بھی ذمہ داری انہیں دے گی اسے لینے کے لیے تیار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔