’نتیش راج‘ میں تھانیدار کو چاہیے رشوت، یتیم کو مانگنی پڑی بھیک

یتیم بچے کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایک ایکڑ زمین ہے جس پر دبنگوں نے تعمیرات کا کام شروع کر دیا ہے۔ اس کی شکایت جب پولس سے کی گئی تو انھوں نے 10 ہزار رشوت کا مطالبہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بہار کے ویشالی ضلع میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ’سُشاسن‘ کے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ ویشالی ضلع میں ایک یتیم بچے کو اپنی زمین بچانے کے لیے بھیک مانگنی پڑ رہی ہے کیونکہ جب وہ مدد کے لیے اسسٹنٹ تھانہ انچارج کے پاس پہنچا تو اس نے رشوت کا مطالبہ کیا۔

ضلع صدر دفتر حاجی پور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ آفس کے سامنے جمعہ یعنی 20 اپریل کو جب ایک یتیم بچے کو گلے میں تختی لگا کر بھیک مانگتے دیکھا گیا تو حقیقت سب پر عیاں ہوئی۔ جس وقت بچہ بھیک مانگ رہا تھا اس وقت اس کے گھر والے بھی موجود تھے۔

کٹہرا کے چہراکلا گاؤں کا رہنے والا بچہ یتیم ہے اور اس کے پاس والدین کی ایک اکڑ سے زیادہ زمین ہے۔ بچے کے مطابق اس کی زمین پر گاؤں کے ہی کچھ دبنگوں نے تعمیرات کا کام شروع کر دیا ہے۔ اس بات کی شکایت کرنے جب وہ کٹہرا کے اسسٹنٹ تھانہ انچارج کے پاس پہنچا تو انھوں نے دس ہزار روپے رشوت کا مطالبہ کیا۔ بچے نے بتایا کہ ’’میرے پاس اتنی بڑی رقم نہیں تھی اور یہی وجہ ہے کہ لوگوں سے مدد مانگ کر روپے جمع کرنے لگا۔‘‘

اس بات کی اطلاع جب ضلع مجسٹریٹ کو ملی تو انھوں نے بچے کو اپنے پاس بلایا۔ انچارج مجسٹریٹ پربھو نارائن یادو نے بتایا کہ معاملے کی جانچ مہوا ڈویژنل افسر، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولس اور ڈویژنل افسر کی ہدایت میں کرائی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو بھی قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

دوسری طرف کٹہرا اسسٹنٹ تھانہ انچارج راکیش رنجن رشوت مانگنے کے الزام کو بے بنیاد بتا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بچے کو اس کے سرپرست مہندر رائے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ مہندر رائے نے بتایا کہ عدالت کے ذریعہ زمین پر کسی بھی طرح کی تعمیرات سے منع کیا گیا ہے لیکن کچھ لوگوں نے زمین پر تعمیر کا کام شروع کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔