دہلی کے رام لیلا میدان پر ’کسان مزدور مہاپنچایت‘ کا انعقاد، حکومت کے خلاف قرارداد منظور کرنے کی تیاری

کسان تنظیموں کی قیادت کر رہے سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے کہا کہ رام لیلا میدان میں منعقدہ ’کسان مزدور مہاپنچایت‘ میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جنگ تیز کرنے کی قرارداد منظور کی جائے گی

کسان تحریک / تصویر یو این آئی
کسان تحریک / تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ایم ایس پی سمیت کئی مطالبات کو لے کر کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور ہریانہ-پنجاب کے شمبھو بارڈر پر دھرنا جاری ہے۔ اسی سلسلہ میں کسانوں دہلی کے رام لیلا میدان میں آج مہاپنچایت کا انعقاد کرنے جا رہے ہیں۔ کسانوں کا یہ پروگرام صبح 11 بجے سے دوپہر 2.30 بجے تک چلے گا۔ دہلی پولیس نے کسانوں کو 5000 سے زیادہ جمع نہ ہونے، ٹریکٹر نہ لانے، رام لیلا میدان میں کوئی مارچ نہ کرنے کی شرط کے ساتھ مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت دی ہے۔

کسان تنظیموں کی قیادت کر رہے سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے کہا کہ رام لیلا میدان میں منعقدہ ’کسان مزدور مہاپنچایت‘ میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف جنگ تیز کرنے کی قرارداد منظور کی جائے گی۔ کسان پنچایت کے پیش نظر دہلی پولیس پوری طرح مستعد ہے اور سیکورٹی کے انتظامات سخت کر دئے گئے ہیں۔ کسانوں کے مارچ کے پیش نظر دہلی کی تین سرحدوں سنگھو، ٹکری اور غازی پور پر سیکورٹی فورسز کی بھاری تعیناتی کی گئی ہے۔


کسانوں کے ٹریکٹر ٹرالیوں کے ساتھ دہلی میں داخل نہ ہونے کے حوالے سے پولیس الرٹ ہے اور مختلف مقامات پر چیکنگ جاری ہے۔ رام لیلا میدان کی طرف جانے والے تمام راستوں پر مختلف مقامات پر پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دوپہر 2.30 بجے اپنا پروگرام ختم کرنے کے فوراً بعد میدان خالی کر دیں۔ پولیس نے کہا کہ اگر کسان وعدے پر عمل نہیں کرتے اور دہلی میں امن و امان کو بگاڑنے میں ملوث پائے جاتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔