آرڈیننس کے پیچھے چناوی سیاست، ہر زانی کو لگے پھانسی: نربھیا کے والد

پوسکو قانون میں ترمیم کر کے جاری کئے گئے آرڈیننس کے بعد نربھایا کے والد نے عصمت دری کے تمام مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریپ ریپ ہوتا ہے خواہ وہ بالغہ کا ہو یا نابالغہ کا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

عصمت دری کے مجرموں کے خلاف پوسکو قانون میں ترمیم کر کے جاری کئے گئے آرڈیننس کو لے کر مودی حکومت بھلے ہی اپنی تعریفیں کرنے میں مصروف ہو لیکن حکومت کے اس فیصلے کو دہلی اجتماعی عصمت دری کی متاثرہ کے والد نے سیاسی فائدے کے لئے اٹھایا گیا قدم قرار دیا ہے۔ نربھیا کے والد نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ 2019 کے عام انتخابات کے پیش نظر لیا ہے۔

نربھیا کی والدہ نے کہا، ’’ریپ بڑا جرم ہے اور اس سے بڑا درد کچھ ہو ہی نہیں سکتا۔ ریپ کے تمام مجرموں کو پھانسی دی جانی چاہئے۔‘‘

ساؤتھ دہلی علاقہ میں 16 دسمبر 2012 کو چلتی بس میں 23 سالہ نربھیا کی اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے اور سڑکوں پر اتر کر لوگوں نے نربھیا کے لئے انصاف کی مانگ کی تھی۔ لیکن دکھ کی بات یہ ہے کہ اس شرمناک واقعہ کے بعد آج بھی ملک میں عصمت دری جیسے گھناؤنے واقعات بند نہیں ہو رہے ہیں۔ حال ہی میں اناؤ اور کٹھوعہ عصمت دری جیسے واقعات نے تمام ملک کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔