اپوزیشن کی خاتون اراکین پارلیمنٹ نے بھی اسمرتی ایرانی کے رویہ کو بتایا شرمناک
رکن پارلیمنٹ سپریا سولے کا کہنا ہے کہ ’’لوک سبھا میں آج افسوسناک مناظر دیکھنے کو ملے، ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد محترمہ سونیا گاندھی کے خلاف کی گئی غیر ضروری نعرے بازی سے میں حیران رہ گئی۔‘‘
آج لوک سبھا کی کارروائی کے بعد مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ جس بداخلاقی کا مظاہرہ کیا، اس کی اپوزیشن پارٹیاں شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ خصوصاً اپوزیشن پارٹیوں کی خاتون اراکین پارلیمنٹ نے اس واقعہ کو افسوسناک ٹھہرایا ہے۔ این سی پی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’لوک سبھا میں آج افسوسناک مناظر دیکھنے کو ملے۔ ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد محترمہ سونیا گاندھی کے خلاف کی گئی غیر ضروری نعرے بازی سے میں حیران رہ گئی۔ ہم سبھی کو ایوان کی ذمہ داریاں سمجھنی چاہئیں، اور ایوان کے وقار کو برقرار رکھنا چاہیے۔‘‘
شیوسینا لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پرینکا چترویدی نے سونیا گاندھی کے ساتھ اسمرتی ایرانی کی بدتمیزی کو شرمناک قرار دیا۔ انھوں نے کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی کے ایک ٹوئٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ’’یہ بی جے پی اراکین اسمبلی کا شرمناک اور غنڈہ گردی والا رویہ ہے۔ اس غنڈہ گردی کی سبھی کو مذمت کرنی چاہیے جس کی قیادت ایک بزدل وزیر نے کی جو خود گوا میں غیر قانونی کارروائیوں کے علاوہ فرضی تعلیمی حلف ناموں کے الزامات کا سامنا کر رہی ہے۔‘‘
ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے رویے پر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور بی جے پی پر جھوٹ بولنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’اس وقت میں لوک سبھا میں تھی جب 75 سالہ سینئر لیڈر کو اس طرح گھیر لیا گیا جس طرح لکڑبگھوں کا جھُنڈ گھیر لیتا ہے۔ ان کے سامنے ٹوکا ٹوکی کی گئی۔ یہ سب اس وقت کیا گیا جب وہ ایک دیگر سینئر خاتون لیڈر، جو چیئرپرسن پینل ہیں، کی طرف گئیں اور ان سے بات کی۔‘‘ ساتھ ہی موئترا نے یہ بھی لکھا کہ ’’پریس میں بی جے پی کے جھوٹے بیان پڑھ کر حیران ہوں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔