آج سےشروع ہوگا پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس، حزب اختلاف اڈانی اورمنی پور پر گھیرے گی
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران کانگریس نے اڈانی گروپ کے رشوت ستانی کے معاملے پر دونوں ایوانوں میں بحث کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن بھی منی پور تشدد کیس میں حکومت سے جواب چاہتی ہے۔
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے۔ یہ اجلاس بیس دسمبر تک جاری رہے گا۔ اس دوران پانچ نئے بل متعارف کرائے جائیں گے۔ جبکہ وقف (ترمیم) بل سمیت 11 دیگر بلوں کو بحث کے لیے درج کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ کل 16 بل ہوں گے، جنہیں حکومت اس سیشن میں پاس کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے رویہ سے صاف ہے کہ سرمائی اجلاس ہنگامہ خیز ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو سرمائی اجلاس کے حوالے سے آل پارٹی میٹنگ بلائی گئی تھی۔ اس دوران کانگریس نے اڈانی گروپ کے رشوت ستانی کے معاملے پر دونوں ایوانوں میں بحث کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن بھی منی پور تشدد کیس میں حکومت سے جواب چاہتی ہے۔ تاہم، پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے واضح کیا کہ حکومت تمام مسائل پر قوائدکے مطابق بات چیت کے لیے تیار ہے۔ جن مسائل پر بحث کی جائے گی ان کا فیصلہ پارلیمنٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کرے گی۔
میٹنگ کے بعد کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی پرمود تیواری نے کہا کہ اپوزیشن منی پور، اڈانی سمیت شمالی ہندوستان میں آلودگی اور ٹرین حادثات پر بات کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے اڈانی گروپ کے خلاف رشوت ستانی کے الزامات پر نمایاں بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ آل پارٹی میٹنگ میں کانگریس سمیت 30 پارٹیوں کے 42 لیڈروں نے شرکت کی۔
آج سرمائی اجلاس کے آغاز سے قبل انڈیا بلاک کے لیڈروں نے اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ پارلیمنٹ ہاؤس میں واقع کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے دفتر میں ہوگی۔ اس اجلاس میں اپوزیشن اجلاس کی حکمت عملی تیار کرے گی۔
واضح رہےکہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان ون نیشن ون الیکشن اور وقف ترمیمی بل کو لے کر پہلے ہی تنازعہ چل رہا ہے۔ وقف بل کو لے کر تشکیل دی گئی جے پی سی کی میٹنگ میں پہلے ہی کافی ہنگامہ ہو چکا ہے۔ جگدمبیکا پال کی سربراہی میں جے پی سی کمیٹی اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ تاہم اپوزیشن نے جے پی سی کو دیے گئے وقت میں مزید توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی رام ناتھ کووند کمیٹی برائے ون نیشن، ون الیکشن نے بھی اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ دی ہے اور اس رپورٹ کو کابینہ کی منظوری بھی مل چکی ہے، لیکن فہرست میں اس سے متعلق بل کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ 16 بل۔
اس وقت ملک کے سیاسی ماحول کے سائے بھی اجلاس میں نظر آئیں گے۔ ہریانہ اور مہاراشٹر اور کئی ریاستوں کے ضمنی انتخابات میں بمپر جیت نے این ڈی اے کیمپ کو ایک بوسٹر دیا ہے۔ اس کی جھلک اجلاس میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ حکومت اپوزیشن کا مقابلہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔