'جب حکمران  جماعت کے رہنما ہی محفوظ نہیں تو...'، شرد ادھو گروپ کا حکمراں جماعت پر حملہ

جب حکمران جماعت کا کوئی رکن اپنے ہی بیٹے کے دفتر میں غیر محفوظ ہے اور اس کا قتل ہو جاتا ہے، وہ بھی ممبئی میں، یہ مہاراشٹر میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

این سی پی (اجیت پوار) کے رہنما  بابا صدیقی کو ممبئی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق  حملہ آوروں نے ان پر 5 راؤنڈ فائر کیے تاہم بابا صدیقی کو 3 گولیاں لگیں، سینے میں گولی لگتے ہی وہ گر گئے۔ انہیں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ اس واقعہ کے بعد  نائب وزیر اعلی  دیویندر فڑنویس لیلاوتی اسپتال پہنچے اور واقعہ کا جائزہ لیا۔ بابا صدیقی کے قتل کے بعد حزب اختلاف  نے حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتحال تشویشناک ہے۔ ممبئی میں سابق وزیر مملکت بابا صدیقی پر فائرنگ افسوسناک ہے۔ اس کی نہ صرف تحقیقات ہونی چاہیے بلکہ حکومت کو بھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے عہدہ چھوڑنا چاہیے۔ بابا صدیقی کو دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت۔ ان کے اہل خانہ سے تعزیت۔‘


این سی پی (ایس پی) رکن پارلیمنٹ  سپریا سولے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ’ یہ چونکا دینے والی خبر ہے۔ بابا صدیقی نہیں رہے۔ انہیں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے کہ جب حکمران حکومتی اتحاد کا کوئی رکن اپنے ہی بیٹے کے دفتر میں محفوظ نہ ہو اور اسے قتل کر دیا جائے، وہ بھی ممبئی میں، یہ مہاراشٹر میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بہت کچھ بولتا ہے۔‘

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ’ اگر ہمارے شہر ممبئی میں سابق رکن اسمبلی محفوظ نہیں ہیں، اگر حکومتی رہنما محفوظ نہیں ہیں تو یہ حکومت عام لوگوں کی حفاظت کیسے کرے گی۔ اگر وہ اپنے  رکن اسمبلی اور سابق وزراء کو محفوظ نہیں رکھ سکتے تو وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہیں وزیر داخلہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے کو ریاست کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ممبئی کی سڑکوں پر دن دیہاڑے فائرنگ ہو رہی ہے، تین راؤنڈ فائر ہو رہے ہیں اور لوگوں کو گولی ماری جا رہی ہے، کیا یہ امن و امان ہے؟ مجرموں کو کوئی خوف نہیں۔ مہایوتی اور بی جے پی کی پالیسیوں نے سیاست کو بدنام کیا ہے۔‘


دریں اثنا وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا کہ تینوں ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ایک ابھی تک مفرور ہے کوئی بھی امن و امان کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ ممبئی پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں۔

اس حملے کے بعد این سی پی (اجیت پوار) رہنما  پرفل پٹیل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا اس بزدلانہ اور گھناؤنے جرم کی بھرپور مذمت کی جانی چاہیے اور اس کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جانا چاہیے۔ میریدعائیں اس مشکل وقت میں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔


ادھو دھڑے کے لیڈر اور ایم پی پرینکا چترویدی نے کہا کہ بابا صدیقی کو گولی مار دیے جانے کی خبر سن کر وہ صدمے میں ہیں۔ ذیشان صدیقی (بابا صدیقی کے بیٹے) سے میری تعزیت۔ میں اس مشکل وقت میں ان کو اور ان کے اہل خانہ کو بہت طاقت دینے کی دعا کرتی ہوں۔ شہر میں یہ لاقانونیت ناقابل قبول ہے اور اس کی جانچ سی بی آئی سے ہونی چاہیے۔

شیوسینا لیڈر سنجے نروپم نے کہا کہ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ بابا صدیقی زندہ دل انسان تھے۔ وہ خوش مزاج انسان تھے۔ وہ میرےاچھےدوست تھے۔ بابا صدیقی کو بھلانا آسان نہیں ہوگا۔بہار کے سابق وزیر اعلی اور ایچ اے ایم کے سربراہ جیتن رام مانجھی نے کہا کہ این سی پی (اجیت پوار) رہنما بابا صدیقی کے قتل کی خبر افسوسناک ہے۔ وہ ایک زندہ دل انسان تھے، اوپر ولے سے دعا ہے کہ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔