حزب اختلاف کی جماعتیں متحد ہوں، تاکہ کسان مخالف بل قانون نہ بن پائے: کانگریس

پی چدمبرم نے کہا کہ اس بل کو قانون بننے سے روکنے کے لیے تمام اپوزیشن جماعتوں کو ہرحال میں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ بل میں جو التزام کیے گئے ہیں وہ قانون کا حصہ نہ بنیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ مودی حکومت کسانوں سے جڑے لوگوں کا استحصال کرنا چاہتی ہے اس لیے پارلیمنٹ میں وہ کسان مخالف بل لے کر آئی ہے یہ بل قانون نہ بنے اس کے لیے کانگریس اور تمام اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہو کر کام کرنا چاہیے۔

سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں کہا کہ اس بل کو قانون بننے سے روکنے کے لیے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ہرحال میں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ اس بل میں جو التزام کیے گئے ہیں وہ قانون کا حصہ نہ بنیں۔


انہوں نے کہا کہ قانون کا جومسودہ تیار کیا گیا ہے وہ کسانوں کے لیے خطرناک ہے اور کانگریس و دیگر پارٹیوں کو کسانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کو طے کرنا ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ کھڑی ہیں یا اس بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے ساتھ جو کسانوں کا جینا مشکل کر رہی ہے۔

سابق مرکزی وزیر نے خوراک کی حفاظت کو ملک کے باشندوں کے لیے ضروری قرار دیا اور کہا کہ اس کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔عوامی تقسیم نظام، سرکاری خرید اور کم از کم امدادی قیمت کو انہوں نے اس نظام کا بنیادی ستون بتایا اور کہا کہ مودی حکومت ان تینوں پر حملہ کر رہی ہے اور اسے روکنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے۔


کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی کسان سے متعلق قانون کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کیا اور کہا کہ’’کسانوں کے لیے یہ مشکل وقت ہے۔ حکومت کو ایم ایس پی و کسانوں کی فصل خرید کے نظام میں اس وقت ان کی مدد کرنی چاہیے تھی لیکن ہوا اس کے ٹھیک الٹ۔ بی جے پی حکومت اپنے امیر کھرب پتی دوستوں کو زرعی شعبے میں داخل کرنے کے لیے بے قرار دکھ رہی ہے۔ وہ کاشتکاروں کی بات تک نہیں سننا چاہتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔