راجیہ سبھا: ٹرمپ کے دعوے پر مودی سے جواب کا مطالبہ، حزب اختلاف کا واک آؤٹ
کشمیر معاملے پر وزیر اعظم مودی سے پوزیشن واضح کرنے کی مانگ کو لے کر کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بایاں محاذ کے رکن اپنی اپنی سیٹ سے کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔
نئی دہلی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کشمیر معاملہ پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی سے متعلق بیان پر اپوزیشن پارٹیوں نے راجیہ سبھا میں جم کر ہنگامہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے پوزیشن واضح کرنے کی مانگ کی جس کی وجہ سے وقفہ صفر اور سوالات نہیں ہوسکا اور ایوان کی کارروائی کو ملتوی کر دینا پڑا۔ بعد ازاں حزب اختلاف کے ارکان نے راجیہ سبھا سے احتجاجاً واک آؤٹ کر دیا۔
ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے دوپہر 12 بجے جیسے ہی وقفہ سوالات کا اعلان کیا ویسے ہی اپوزیشن پارٹیوں-کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بایاں محاذ کے رکن اپنی اپنی سیٹ سے کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ بعد میں وہ ایوان کے وسط میں آکر نعرے لگانے لگے۔ اسی دوران وقفہ سوالات بھی شروع ہو گیا اور توانائی کے وزیر راج کمار سنگھ نے جواب بھی دیا جسے شورو غوغا کی وجہ سے نہیں سنا جا سکا۔
اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم ایوان میں آئے اور بیان دے اس کا اپوزیشن فیصلہ نہیں کرے گا۔ سوالات کا جواب دینا کابینہ کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
ہری ونش نے ارکان سے اپنی سیٹ پر جانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وقفہ سوالات اہم ہوتا ہے اور اس پر حکومت کے بھاری وسائل خرچ ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود ارکان کا ہنگامہ جاری رہنے پر انہوں نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔
اس سے پہلے صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر بھی اس مسئلے کو اٹھایا گیا تھا اور وزیر خارجہ ایس جے شنكر نے بیان دیا تھا۔ اس سے مطمئن نہ ہونے پر کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بایاں محاذ کے رکن اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر وزیر اعظم کے بیان کا مطالبہ کرنے لگے۔ بعد میں ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔