وزیراعظم کے واٹس ایپ پیغام پر اپوزیشن کا اعتراض، الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ

کانگریس لیڈر ششی تھرور نے وزیراعظم کے پیغام پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ آیا الیکشن کمیشن حکمران جماعت کے جانبدارانہ سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے سرکاری مشینری کے اس طرح کے غلط استعمال پر توجہ دے گا؟

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: حزب اختلاف کے کچھ ارکان پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس خط کو وائٹ واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کو بھیجے جانے کے سلسلہ میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں انہوں نے 'ترقی یافتہ ہندوستان' کی تعمیر کے لیے عوام سے حمایت طلب کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

کانگریس کے سینئر رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے بیرون ملک مقیم افراد کو وزیراعظم کا خط بھیجے جانے کے معاملے پر رازداری کا مسئلہ اٹھانے والے ایک فرد کی پوسٹ کو 'ایکس' پر ٹیگ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کیا الیکشن کمیشن حکمران جماعت کے جانبدارانہ سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے سرکاری مشینری اور سرکاری ڈیٹا کے اس قسم کے سراسر غلط استعمال پر توجہ دے گا؟‘‘


کانگریس لیڈر منیش تیواری نے بھی 'ایکس' پر واٹس ایپ پیغام پوسٹ کیا، جس میں وہ خط منسلک ہے جو انہیں اپنے فون پر موصول ہوا۔ تیواری نے کہا، ’’یہ ناپسندیدہ واٹس ایپ پیغام کل دیر رات 12.09 بجے موصول ہوا۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت سے آیا ہے۔ کیا یہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ اور پرائیویسی کے حق دونوں کی کھلی خلاف ورزی نہیں ہے؟‘‘ انہوں نے سوال کیا، ’’وزارت کو میرا موبائل نمبر کیسے ملا؟ وہ کس ڈیٹا بیس تک غیر مجاز رسائی حاصل کر رہے ہیں؟‘‘

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے بھی الزام لگایا کہ گزشتہ دو دنوں میں مودی اور بی جے پی کو فروغ دینے والا یہ 'ترقی یافتہ ہندوستان' واٹس ایپ پیغام نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کو بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس پر سخت ایکشن لینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔