آئندہ ہفتے تشدد متاثرہ ریاست منی پور کا دورہ کر سکتے ہیں اپوزیشن لیڈران، اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ کی اہم پیش رفت!

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پہلے ہی منی پور جانے کا اشارہ دے چکی ہیں، ممتا نے 20 جولائی کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ منی پور دورہ کو لے کر دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بات چیت کر رہی ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

منی پور تشدد اور ریاست میں خواتین پر ہوئی بربریت معاملہ کو اپوزیشن پارٹیاں پارلیمنٹ میں زور و شور سے اٹھا رہی ہیں۔ اپوزیشن برسراقتدار طبقہ پر حملہ آور ہے اور اس معاملہ میں لگاتار بحث کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس درمیان ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ اگلے ہفتہ اپوزیشن پارٹی لیڈران منی پور کا دورہ کر سکتے ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اپوزیشن اتحاد ’اِنڈیا‘ (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) لیڈران آئندہ ہفتے کے آخر میں منی پور جا سکتے ہیں۔ 24 جولائی کو پارلیمنٹ میں اپوزیشن پارٹیوں کی ایک میٹنگ ہوگی جس میں تاریخ سے متعلق آخری فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پہلے ہی منی پور جانے کا اشارہ دے چکی ہیں۔ ترنمول کانگریس چیف ممتا نے 20 جولائی کو ہی ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ ریاست کا دورہ کرنے کو لے کر دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انھوں نے 21 جولائی (آج) کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے بھی منی پور جانے کو لے کر بات کی۔


واضح رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد ’اِنڈیا‘ میں کانگریس، ترنمول کانگریس، عآپ، جنتا دل یو، این سی پی، شیوسینا (ادھو ٹھاکرے)، ڈی ایم کے، جے ایم ایم اور آر جے ڈی سمیت 26 پارٹیاں شامل ہیں۔ یہ سبھی پارٹیاں مرکز سے مودی حکومت کر ہٹانے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر آئی ہیں اور 2024 کے لوک سبھا انتخاب میں سخت مقابلہ دینے پر آمادہ ہیں۔ فی الحال سبھی اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو کر منی پور تشدد معاملہ پر پارلیمنٹ میں حکومت کو گھیر رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔