اتر پردیش بلاک پرمکھ انتخابات میں زبردست وبال، حزب اختلاف کا حکومت پر تاناشاہی کا الزام
ریاست کے 476 بلاک سربراہان کے لئے ووٹنگ کے دوران تقریباً دو درجن سے زیادہ اضلاع میں پر تشدد واقعات پیش آئے۔ الزام ہے کہ ووٹنگ کے دوران بی جے پی کارکنان نے وبال کرایا
لکھنؤ: اتر پردیش میں بلاک پرمکھ انتخابات کے دوران زبردست ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔ گزشتہ روز ریاست کے 476 بلاک سربراہان کے لئے ووٹنگ کے دوران تقریباً دو درجن سے زیادہ اضلاع میں پر تشدد واقعات پیش آئے۔ الزام ہے کہ ووٹنگ کے دوران بی جے پی کارکنان نے وبال کرایا۔ اس دوران یوپی پولیس شرپسندوں کے سامنے پوری طرح سر بہ سجود نظر آئی اور لوگوں پر کھلے عام حملے ہوتے رہے۔ کئی مقامات پر تو صحافیوں کو بھی زد و کوب کیا گیا۔ اناؤ میں سی ڈی او نے صحافی کی پٹائی کر دی، جس کے بعد صحافیوں نے احتجاج کیا۔ مختلف اضلاع میں بلاک پرمکھ انتخابات کے دوران کم و بیش یہی صورت حال رہی۔
سہارنپور
ضلع پنچایت کے بعد یہاں حزب اختلاف نے اپنے تین بلاک پرمکھ منتخب کرا لئے مگر گنگوہ اور دیوبند بلاک میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ گنگوہ میں ایک روز قبل دھرنے پر بیٹھے سماجوادی پارٹی کے ضلع صدر رودرسین گزشتہ روز دیوبند میں الجھتے ہوئے نظر آئے۔ یہاں سابق وزیر راجندر رانا کی بہو نتیشا رانا نے الزام عائد کیا کہ انہیں زبردستی ہرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے برسراقتدار جماعت کو جیت دلانے کے لئے ان کی ووٹ پھاڑ دی۔ اس کے بعد ان کے شوہر کارتیکے رانا دھرنے پر بیٹھ گئے۔
مظفر نگر
مظفر نگر کے صدر، پورقاضی، بوڈھانہ اور جانسٹھ بلاک میں کافی ہنگامہ برپا ہوا۔ حزب اختلاف دن بھر بی جے پی کارکنوں پر الزامات عائد کرتی رہی اور انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی لیکن انتظامیہ کا رویہ حکمران جماعت کے تئیں نرم بنا رہا۔ جس کی وجہ سے اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت کے خلاف نعرےبازی کی اور اسے بی جے پی کی آمریت کا نام دے دیا۔ جانسٹھ کے حزب اختلاف کے امیدوار میجر سنگھ نے کہا کہ سرکاری عملے نے انہیں شکست دینے میں کردار ادا کیا۔
مظفر نگر کے بوڑھانہ بلاک میں ووٹنگ کے دوران بھی بی جے پی کے ایم ایل اے اور ایس پی کے حامیوں کے درمیان زبردست ہاتھا پائی ہوئی۔ اس دوران پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال بھی کیا۔
بجنور
بجنور میں سب سے زیادہ ہنگامہ آرائی صدر اور نجیب آباد نشستوں پر نظر آئی۔ اپوزیشن یہاں سب سے زیادہ سرگرم تھی۔ ضلع پنچایت انتخابات کے بعد ان کی خدشات بڑھ گئے تھے، حالانکہ یہاں بھی انہیں متوقع کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔ کئی مقامات پر بی جے پی کارکنوں اور اپوزیشن کے مابین تنازعہ نظر آیا۔
اٹاوہ
بلاک پرمکھ انتخابات کی ووٹنگ کے دوران اٹاوہ میں زبردست ہنگامہ برپا ہوا، اس دوران اٹاوہ کے ایس پی سٹی کو مبینہ طور پر بی جے پی کارکن نے تھپڑ تک مار دیا۔ اٹاوہ کے بڑھپورہ بلاک میں ووٹنگ کے دوران بی جے پی کے کارکنان نے رخنہ اندازی کی۔ اسی دوران پولیس کپتان پرشانت کمار وہاں پہنچے اور وہاں انہیں بی جے پی کارکن نے مبینہ طور پر تھپڑ مار دیا۔ اس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے شرپسندوں پر قابو پایا۔
کانپور دیہات
کانپور دیہات کے سرون کھیڑا بلاک بلاک میں بی جے پی کے ممبر اسمبلی مہیش تریویدی کی بھابی اور ایک آزاد امیدوار کے حامیوں کے مابین جھڑپ ہوئی۔ دونوں فریقین کے مابین مار پیٹ، پتھراؤ اور یہاں تک کہ فائرنگ بھی ہوئی۔
اناؤ
اناؤ کے میاں گنج بلاک میں ایس پی-بی جے پی کے حامی نعرے بازی کرتے ہوئے آمنے سامنے آ گئے۔ یہاں ضلع کے چیف ڈویلپمنٹ آفیسر دیویانشو پٹیل اور بی جے پی کے حامیوں نے صحافی کرشنا تیواری کی پٹائی کر دی۔ صحافی کوریج کے لئے وہاں موجود تھے۔ صحافی سے پار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
بارابنکی
بارابنکی کے تریویدی گنج بلاک میں بی جے پی اور اس کے ایک باغی امیدوار کے حامیوں میں زبردست مار پیٹ اور پتھراؤ ہوا۔ ہنگامہ برپا کرنے والے لوگوں پر پولیس کو لاٹھی چارج تک کرنا پڑا۔ بارابنکی کے ایک اور مسولی بلاک میں بی جے پی لیڈران اور ایس پی کے ممبر اسمبلی گورو راوت کے مابین ہاتھا پائی تک ہو گئی۔
سدھارتھ نگر
سدھارتھ نگر میں ووٹنگ سے قبل نوگڑھ بلاک میں بی ڈی سی ممبر کی پولیس کی موجودگی میں کچھ لوگوں نے پٹائی کر دی، جس سے وہاں افراتفری پھیل گئی۔ اس کے علاوہ ایس پی کے بی ڈی سی ممبروں کو بھی ووٹ ڈالنے سے روکا گیا، جس کے بعد ایس پی-بی جے پی کارکن آمنے سامنے آ گئے۔
پرتاپ گڑھ
پرتاپ گڑھ کے آس پور دیوسارا بلاک میں پولیس نے وہاں موجود ایس پی کارکنوں کے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے انہیں دوڑایا۔ جس کے جواب میں لوگوں نے اینٹ اور پتھر پھینکے۔ پولیس نے اس کے بعد ہوا میں فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے اور تشدد بھڑکانے کی کوشش کرنے والوں کو وہاں سے بھگا دیا۔
ایودھیا
ایودھیا کے سوہاوال بلاک میں بی جے پی کارکنوں نے سنیوکت مورچہ کی بی ڈی سی ممبر کو زدوکوب کیا۔ جس کی وجہ سے ایس پی - بی جے پی کارکن آمنے سامنے آ گئے۔ پولیس کو لاٹھی چارج کرکے صورت حال کو قابو کرنا پڑا۔
چندولی
چندولی کے صدر بلاک میں ووٹنگ کے دوران ایس پی اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان زبردست تصادم ہوا۔ اس دوران دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان پتھراؤ بھی ہوا، جس میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس کو صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے لاٹھیوں کا استعمال کرنا پڑا۔
امروہہ
امروہہ کے جویا بلاک کے الیکشن میں ووٹنگ کے دوران کافی ہنگامہ ہوا۔ یہاں ایس پی اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان زبردست مار پیٹ ہوئی اور پولیس نے لاٹھی چارج کر کے شرپسندوں کو بھگایا۔
سیتا پور
سیتا پور کے پہلا بلاک پر موجود ایس پی کارکنوں پر پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا۔ اس دوران پولیس نے دوڑا دوڑا کر لوگوں کی پٹائی کی۔ اس دوران متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
لکھیم پور
لکھیم پور کے نکہا بلاک میں ایک ووٹ کو لے کر بی جے پی کارکنوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ بی جے پی کارکنان پولیس سے بھڑ گئے، جس کے بعد پولیس کو صورت حال کو قابو میں کرنے کے لئے لاٹھی چارج کرنا پڑا ۔ اس دوران بی جے پی کارکنوں نے بھی شاہراہ پر جام لگانے کی کوشش کی۔
سلطان پور
سلطان پور کے لامبھوا بلاک میں بھی ہنگامہ برپا تھا۔ یہاں بی جے پی امیدوار اور آزاد امیدوار کے مابین زبردست نوک جھونک ہوئی اور مار پیٹ تک کی نوبت آ گئی۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے صورتحال کو قابو میں کیا۔
رائے بریلی
رائے بریلی کے تیلوئی بلاک میں ایس پی اور بی جے پی کے حامی نعرے بازی کرتے ہوئے آمنے سامنے آ کر ہنگامہ کھڑا کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ جس کے بعد پولیس نے صورتحال کو قابو میں کیا۔ اسی دوران یہاں کے شیو گڑھ بلاک میں دونوں پارٹیوں کے حامی آمنے سامنے آ گئے۔
ان کے علاوہ ہمیر پور، علی گڑھ، لکھنؤ، ہاتھرس، امبیڈکر نگر سمیت کئی دیگر اضلاع میں بھی انتخابات کے دوران پتھراؤ، فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے۔ اس سے قبل بلاک پرمکھ انتخاب کے لئے نامزدگی کے دوران 20 سے زیادہ اضلاع میں پر تشدد واقعات منظر عام پر آ چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Jul 2021, 9:50 AM