ہماچل میں ’آپریشن لوٹس‘ ناکام ہو گیا، بی جے پی پر عمران پرتاپ گڑھی کی تنقید
کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے ہماچل پردیش کی سیاسی پیش رفت کے حوالہ سے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی ’آپریشن لوٹس‘ کی سیاست بری طرح ناکام ہوئی ہے
نئی دہلی: کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے ہماچل پردیش کی سیاسی پیش رفت کے حوالہ سے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی ’آپریشن لوٹس‘ کی سیاست بری طرح ناکام ہوئی ہے اور کانگریس کی مرکزی قیادت نے صحیح وقت پر صحیح فیصلہ لیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ’’بی جے پی کا آپریشن لوٹس ہماچل میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ کانگریس کے آبزرورس، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو بچا لیا۔ بی جے پی کتنا بھی کہے کہ ہم اس میں شامل نہیں ہیں لیکن اگر ارکان اسمبلی کو سی آر پی ایف و نیم فوجی دستوں کے تحفظ میں پنچکولا یا کہیں اور بھیجا جائے تو یہ واضح ہے کہ یہ بی جے پی کی جمہوری طریقے سے منتخب حکومت کو گرانے کی سازش تھی۔‘‘
عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بی جے پی نے اس ریاست کی منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش کی جو کچھ عرصہ قبل قدرتی آفات کا سامنا کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا "ایک ایسی ریاست جہاں کچھ دن پہلے قدرتی آفت آئی تھی، وہاں پر آپریشن لوٹس چلانے کی کوشش کی گئی۔ اسی طرح جب مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں کووڈ تھا تو وہاں کی حکومتیں گرائی اور لوٹی گئیں۔ ہماچل گزشتہ کچھ عرصے سے قدرتی آفات کے بحران سے نکل رہا ہے اور وہاں کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی گئی لیکن وہاں بی جے پی کی تمام سازشیں ناکام ہو گئی۔ ہم ملک کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماچل حکومت اگلے پانچ سال پرامن طریقے سے چلے گی۔ ہم اپنے اندرونی معاملات حل کریں گے۔ بی جے پی حکومت گرانے کی کوشش نہ کرے، وہ کامیاب نہیں ہوگی۔‘‘
واضح رہے کہ راجیہ سبھا انتخابات میں کراس ووٹنگ اور وکرمادتیہ سنگھ کے استعفیٰ کے بعد سی ایم سکھویندر سنگھ سکھو کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ تاہم، کانگریس کی مرکزی قیادت کی طرف سے بھیجے گئے مبصرین نے ہماچل جا کر پارٹی ارکان اسمبلی سے بات کی اور پریس کانفرنس میں بتایا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور کانگریس حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔ اس کے بعد کابینہ کی میٹنگ بھی بلائی گئی جس میں وکرمادتیہ سنگھ بھی موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔